واشنگٹن( نیٹ نیوز ) عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتوں میں گزشتہ 2 ماہ سے نمایاں کمی ہو رہی ہے تاہم مہنگائی کی شرح میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے باعث رواں برس مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا اور مہنگائی کے سونامی نے بڑے ممالک کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔تاہم گزشتہ دو ماہ سے پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اور تیزی سے کمی ہو رہی ہے
مارچ میں 140 ڈالر فی بیرل ملنے والا خام تیل اب 90 ڈالر فی بیرل مل رہا ہے جب کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ طے پانے کی صورت میں خام تیل کی قیمت میں مزید کمی کا امکان ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی کمی میں نمایاں کمی کے باوجود عالمی سطح پر مہنگائی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی جب کہ خیال یہ کیا جا رہا تھا کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوگئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی نہ ہونے کی وجہ تاجروں کے کساد بازاری کے خدشات، ڈالر کی قیمت میں عدم استحکام اور کورونا کے باعث درآمدات میں کمی ہے جس سے طلب و رسد کا نظام متاثر ہوا ہے۔