پیداواری لاگت کو کم نہ کیا توصنعتوں کوتالے لگ جائیں گے، بے روزگاری کاسیلاب آجائے گا، عبدالرشید
نئے سرمایہ کاروں کوترغیب دیناخوش آئند مگر پہلے پرانی صنعتوں کوتباہی سے بچایاجائے،صدر سائٹ ایسوسی ایشن کی وزیراعظم سے اپیل
کراچی (بیورورپورٹ) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر عبدالرشید نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو وطن عزیز میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے اور صنعتیں لگانے، ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کی طرز پر مقامی صنعتکاروں کے لیے بھی ریلیف کا اعلان کیا جائے تاکہ صنعتوں کو تباہی سے بچایا جاسکے کیونکہ گیس کی عدم فراہمی اور ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے صنعتکاروں کے لیے اپنی فیکٹریاں چلانا نہ صرف دشوار بلکہ ناممکن ہوتا جارہاہے اور اگر خدانخواستہ صنعتوں کو تالے لگ گئے تو ملکی برآمدات متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کا سیلا ب آجائے گا۔
عبدالرشید نے اپنی اپیل میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے حال ہی میں پیٹرولیم مصنوعات، بجلی ٹیرف میں کمی، سمندر پارپاکستانیوں کے لیے ٹیکس چھوٹ اور بیمار صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنے کے اعلانات کوسراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ملک میں نئی صنعتیں لگانے کے لیے سرمایہ کاروں باالخصوص سمندر پارپاکستانیوں کو صنعتی یونٹس لگانے اور مشترکہ شراکت داری کی طرف راغب کرنے کے اقدامات خوش آئند ہیں مگر پہلے سے قائم صنعتوں کوتباہی سے بچانے کے اقدامات کیے جائیں۔
صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ تجارت وصنعت کے لیے آسانیاں پیدا کرکے ہی صنعتکاری کو فروغ دیاجاسکتا ہے اس کے برعکس حکومت نے مقامی صنعتوں کو کرونا وبا سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے حوالے سے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے جس کی وجہ سے صنعتکار برادری شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ کراچی کی صنعتکار برادری مسلسل یہ مطالبہ کررہی ہے کہ صنعتوں کو گیس دی جائے اور بجلی کے کمرشل ٹیرف کو کم کیا جائے مگر افسوس صنعتکاروں کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
عبدالرشید نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل میں مزید کہا کہ اگر وہ واقعی معیشت کو مستحکم اور ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں تو وہ سازگار ماحول فراہم کرکے سب سے پہلے مقامی صنعتوں کو تباہی سے بچانے کے اقدامات کریں اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کریں بصورت دیگر حکومت کے تمام ریلیف پیکیج بے کار ہوجائیں گے اور وزیراعظم عمران خان کا پاکستان کی معیشت کو مضبوط ترین بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو پائے گا۔