کراچی(۔نمائندہ خصوصی )ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ اور دہی کی قیمتوں میں من مانے اضافے کے بعد مہنگے دودھ اور دہی کی کھلے عام فروخت جاری ہے جبکہ حکومت بے بس نظر آرہی ہے اور اس کے کار روائیوں کے دعوے دھرے رہ گئے ہیں ، فی لیٹر دودھ کا سرکاری نرخ 120 روپے ہے تاہم مارکیٹ میں یہ 150 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے اس سے پہلے بھی دودھ 140روپے فی لیٹر بکتا رہا ہے ۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ مویشیوں میں کورونا جیسی نامعلوم وباء پھیل گئی ہے جس سے سیکڑوں بھینسیں ہلاک ہوچکی ہیں ، دوا نہ ملی تو دودھ ناپید ہوسکتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈیری فارمرز اپنی مرضی سے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 30؍ روپے لیٹر اور دہی کی فی کلو قیمت میں 20؍ روپے کا اضافہ کرچکی ہے جبکہ سرکاری قیمت 120؍ روپے فی لیٹر ہے،ڈیری فارمرز کا دعویٰ ہے کہ 10 روپے فی لیٹر قیمت میں اضافہ کیا ہے ،پہلے مارکیٹ میں 140؍ روپے فروخت ہورہا تھا جو یکم مارچ سے 150 روپے کیا ہے۔
گزشتہ 30سال کے دوران ڈیری فارمرز نے کبھی سرکاری قیمت پر دودھ فروخت نہیں کیا، ڈیری فارمرز نے ہمیشہ دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 10؍ روپے اضافہ کرکے فروخت کیا ۔
مقامی انتظامیہ کے پاس بوسیدہ اور متروک قسم کا پرائس چیکنگ کا نظام ہے،اس قانون کے تحت کمشنر کراچی دودھ کی فی لیٹر مقرر کرتا ہے لیکن یہ لنگڑے لولے قانون سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا اور نہ ہی ڈیری فارمرز کے اوپر اس قانون کا خوف ہے، اس لئے ڈیری فارمرز اپنی مرضی سے قیمت میں اضافہ کردیتے ہیں۔