اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق* نے اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ سالانہ آئی سی ٹی ایوارڈز گزشتہ 17 سالوں سے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں قائدانہ صلاحیتوں کو پروموٹ کرتے ہوئے جدید اور بین الاقوامی سطح کی منافع بخش کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ آئی ٹی انڈسٹری پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کی سربراہی میں ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے ایک نہایت منفرد اور گیم چینجر پوزیشن میں ہے۔
جو کہ آئی ٹی اور آئی ٹی پر منحصر خدمات کی انڈسٹری کی سب سے بڑی تنظیم ہے P@SHA
اس سال اکتوبر کے آخر میں 18ویں سالانہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز ایوارڈز کا انعقاد کر رہا ہے اور ان ایوارڈز کی جیوری میں عالمی سطح کے ایکسپرٹس شامل ہیں جو کہ ایک شفاف اور تفصیلی عمل کے ذریعے 10 کیٹگریز اور42 ذیلی کیٹیگریز کے لیے ایوارڈز کا فیصلہ کریں گی، جن میں اسٹارٹ اپس ،فن ٹیک کمپنیوں، ایجوکیشن ٹیک کمپنیوں، ای کامرس کمپنیوں اور آئی ٹی انڈسٹری کے بڑے ایکسپوٹرز کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ آئی ٹی انڈسٹری میں کئی قسم کے کاروباری ماڈلز، جدیداختراعات اور ان کی کارکردگی کو بھی تسلیم کیا جائے گا۔ساتھ ہی ساتھ، طلباء و طالبات اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں سے اپنے پروجیکٹس کے ساتھ خاص کیٹگریز میں اپلائی کر سکتے ہیں اور خواتین انٹرپرینیورز کی بھی خصوصی طور پر پذیرائی کی جائے گی۔
P@SHA کے چیئرمین بدر خوشنود نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان ایوارڈز میں اپلائ کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی بھی فیس نہی ہے اور کسی بھی قسم کی اسپانسر شپ بھی ان پر اثر انداز نہیں ہو سکتی اور نہ ہی کوئ اور معاوضہ لیاجاتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپنیاں چھوٹی ہوں یا بڑی، ایکسپوٹرز، سرمایہ کار اور جوائنٹ وینچرز، آئی ٹی انڈسٹری کے نئے اور پرانے پلیرز، طلباء، فری لانسرز اور خواتین انٹرپرینیورز سمیت سب کا اپنی متعلقہ کیٹگریز میں درخواست دینے کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔
اسی مناسبت سے سیکٹری جنرل P@SHA حرا زینب نے ایوارڈز جیتنے والوں اور رنراپس کو ایشیاء پیسیفک انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز الائینس ایوارڈز یعنی APICTA AWARDS 2022میں شرکت کرنے اور اپنے آپ کو بین الاقوامی سطح پر منوانے کے مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان پچھلے دس سالوں سے ان ایوارڈز میں شرکت کر رہا ہے اور 2021میں *دو گولڈ اور چار میرٹ ایوارڈز جیت کر آئ ٹی ٹیلنٹ کے اعتبار سے ٹاپ فائیو ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری اس وقت پاکستان کی وہ واحد انڈسٹری ہے جو نہایت تیز رفتاری سے ترقی کر سکتی ہے اور اسی انداز سے ایکسپورٹس میں سب سے زیادہ تیزرفتاری سےاضافے کا موجب بن سکتی ہے۔ مزید برآں ،انٹرنیشنل مارکیٹ میں سب سے زیادہ ریوینیو کمانے اور ترقی کرنے کے پوٹینشل کی وجہ یہ ہے کہ یہ انڈسٹری صرف اور صرف ٹیلنٹ کی دستیابی اور سازگار حکومتی پالیسیوں پر انحصار کرتی ہے۔ واضح رہے کہ *گزشتہ 2 سالوں کے دوران آئی ٹی انڈسٹری کی برآمدات برق رفتاری سے بڑھی ہیں، جو کہ 2020 میں تقریباً 1.4 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2021 میں 2.1 بلین ڈالر اور 2022 میں 2.62 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو صرف 2 سالوں میں 87 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔