اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان کے محکمہ موسمیات نے 14 اگست سے 18 اگست تک ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں اور مون سون کے نئے اسپیل کی پیش گوئی کی ہے جس میں شدید بارشوں کے نتیجے میں کراچی سمیت بلوچستان، پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں سیلاب کی وارننگ دی ہے۔ہفتہ کو جاری کردہ محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق بحیرہ عرب میں ایک ڈپریشن تیار ہوا ہے جو بلوچستان میں مکران کے ساحل کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس موسمی نظام کے زیر اثر مون سون کا سسٹم ملک کے جنوبی حصوں میں مسلسل داخل ہو رہا ہے،
16 اگست کو ایک اور کم دباو¿ والا سسٹم سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ سسٹم کے داخل ہونے کے نتیجے میں 14 اگست سے 16 اگست تک سندھ، بلوچستان، پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں آندھی کے ساتھ ساتھ وقفے وقفے سے جگرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اس دوران اور بلوچستان اور سندھ میں 16 سے 18 اگست کے درمیان مزید وسیع پیمانے پر آندھیی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 14 اگست سے 18 اگست کے درمیان کراچی، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث شہری سیلاب کا خدشہ ہے۔ان علاقوں کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، نوشہرہ، مردان، فیصل آباد، لاہور اور گوجرانوالہ کو بھی 14 اگست سے 16 اگست تک سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے 14 اگست سے 18 اگست تک بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موضع خیل، شیرانی، سبی، بولان، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، پنجگور، پسنی، جیوانی، اورماڑہ، گوادر کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب میں ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں بھی سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ 15 اگست اور 16 اگست کو اسلام آباد، راولپنڈی، شکر گڑھ، سیالکوٹ، نارووال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، دیر، کرک، لکی مروت، بنوں اور کشمیر کے ندی نالوں میں شدید بارشوں سے سیلاب آسکتا ہے۔محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ بارش سے کشمیر، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، گلیات، مری، چلاس، دیامر، گلگت، ہنزہ، استور، غذر اور اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔