کرا چی( بزنس رپورٹر)
انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے نیاز ملک کنسلٹنٹ (این ایم سی) کو اپنا برانڈ ایمبسڈر برائے روڈ سیفٹی مقررکرنے کیلئے معاہدہ پر دستخط کئے۔دستخط شدہ معاہدہ لاہور میں آئی ایم سی کے ہیڈآف سی ایس آر اور میڈیا مینجمنٹ اسد اللہ اور پراجیکٹ لیڈر برائے روڈ سیفٹی کرن خواجہ نے نیاز ملک کو پیش کیا۔ آئی ایم سی ٹیم نے نیاز ملک کو ٹویوٹا کی سرخ رنگ کے لوگو کی حامل نیوی بلیو کیپ بھی پیش کرتے ہوئے انہیں ٹویوٹا فیملی میں خوش آمدیدکہا۔
نیاز ملک کارپوریٹ دنیا میں ایک جانا پہچانا نام ہے جو پاکستان اور بیرون ملک بزنس لیڈر کے طورپر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ 2016میں 43سال کی عمر میں ایک خوفناک حادثہ سے دوچارہوئے جس میں ان کا نچلا دھڑ مفلوج ہوگیا۔اس کے باوجود وہ کارپوریٹ دنیا میں متحرک رہے۔ یہی وجہ ہے کہنیاز ملک روڈ سیفٹی کے بارے میں کافی پر جوش ہیں، انہوں نے پاکستان کی بڑی کارپوریشنز کے ساتھ اشتراک سے روڈ سیفٹی کو فروغ بھی دیا۔ جنیوا میں انٹرنیشنل روڈ فیڈریشن اور اقوام متحدہ نے ان کی کوششوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا ہے۔ وہ گزشتہ برسوں کے دوران اپنے وسیع کارپوریٹ اور زندگی کے تجربات کا استعمال کرتے ہوئے استاد اور موٹیویشنل اسپیکر کے طور پر مشہور رہے ہیں۔اس معاہدہ پر گفتگو کرتے ہوئے نیاز ملک نے کہا” میں برانڈ ایمبسیڈر کے طور پر ٹویوٹا فیملی کا حصہ بننے پر بہت زیادہ پرجوش ہوں۔یہ کوئی اچنبھا کی بات نہیں ہے کہ پاکستان میں ٹریفک قوانین کی عدم پیروی کے باعث بے ہنگم ٹریفک معمول بن چکا ہے۔
یہی وجہ ہے جس نے مجھے اور انڈس موٹر کو ایک پیج پر اکٹھا کیا ہے۔ انہوں نے کہا”روڈ سیفٹی کی اہمیت کے حوالے سے عوام میں شعورپیداکرنے کی ہماری کوششیں نہ صرف زندگیاں بچائیں گی بلکہ آنے والی نسلوں کیلئے ہماری قوم کو خوشحال بنائیں گی۔ میں جمالی صاحب اور آئی ایم سی کی سی ایس آر ٹیم کا مجھ پر اعتماد کرنے پر مشکور ہوں۔ ہم ایک ساتھ مل کر لوگوں کو روڈ سیفٹی کے اہم پہلوؤں کا ادراک کرنے میں مدد دیں گے جس سے معاشرے میں تبدیلی رونماہوگی۔
آئی ایم سی کے سی ای او علی اصغر جمالی نے اپنے بیان میں کہا”گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر پاکستان میں ٹریفک سیفٹی ایک سنگین خدشہ بن چکا ہے جس کے باعث سڑک حادثات سے متعلق اموات اور چوٹوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ ایک اندازے کے مطابق میں ملک میں ہر سال 27500افراد سڑک حادثات میں جاں بحق اور 50000افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ چاہے وہ کمپنی کی مصنوعات ہوں یا روڈز پر سیفٹی ہو سیفٹی لیڈرز کے طور پر ٹویوٹا سیفٹی کو اہمیت دیتا ہے۔میں نیاز ملک کو کمپنی کے برانڈ ایمبسڈر برائے روڈ سیفٹی کے طورپر خوش آمدید کہتا ہوں اور امید کرتا ہے یہ اتحاد لوگوں کے درمیان روڈ سیفٹی کے حوالے سے مزید آگاہی پیدا کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق زیادہ تر روڈ حادثات ترقی پذیر ممالک میں ہوتے ہیں جہاں سڑکوں کی نقل و حمل موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس عالمی بحران کے اعتراف میں اقوام متحدہ نے سال 2021 سے 2030 کو روڈ سیفٹی کے لیے ایکشن کی نئی دہائی کے طور پر قرار دیا ہے جس میں ٹریفک سے ہونے والی اموات اور چوٹوں کو کم از کم 50 فیصد تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بزنس لیڈرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے نفاذ میں تعاون کریں۔