کراچی ( کامرس ڈیسک)
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید کا کہنا ہے کہ پاکستان کو 4 ارب ڈالرز جلد مل جائیں گے اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے ملنے والے فنڈز سے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید کا کہنا تھاکہ 4 ارب ڈالرز کے مالیاتی خسارے پر بھی جلد قابو پالیں گے اور پاکستان جلد ہی آئی ایم ایف کی شرط کے تحت دوست ممالک کی مدد سے 4ارب ڈالرز کی بیرونی فنانسنگ کو پورا کرے گا تاکہ گرتے ہوئے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو بڑھایا جا سکے۔انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ مہنگائی اگلے 11 سے 12مہینوں تک بلند حد میں برقرار رہے گی، اس لیے مرکزی بینک نے رواں مالی سال 2022-23 کیلئے افراط زر کا ہدف اوسطاً 18سے 20 فیصد کے درمیان رکھا ہے۔قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی 34 سے 35ارب ڈالرز کی مجموعی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کر چکا ہے
لیکن اس کے علاوہ اسلام آباد دوست ممالک جیسے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی مدد سے 4 ارب ڈالرز کی آمد کی تصدیق حاصل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ یہ اضافی ڈالر کی آمد کو غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کی پوزیشن میں اضافے کیلئے عمل میں لایا جائے گا تاکہ کسی بھی بحران جیسی صورت حال کا سامنا کرنے کیلئے ایک بفر بنایا جا سکے۔