کراچی (کامرس رپورٹر) کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) نے بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب متاثرین میں ایک ہزار خاندانوں کیلئے امدادی سامان کی پہلی کھیپ امدادی کمیٹی کے سربراہ،صدر کاٹی سلمان اسلم کی قیادت میں بلوچستان کے ضلع خضدار روانہ کردی۔ امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ کاٹی سیلاب زدگان کیلئے امدادی سامان روانہ کرنے والی پہلی ایسو سی ایشن ہے۔ ہم متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور اس مشکل گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی کے ریلیف فنڈ میں 10 لاکھ روپے کی امداد دی،زبیر طفیل نے 5 لاکھ روپے ریلیف فنڈ میں جمع کرائے، اسی طرح کاٹی کے دیگر ممبران نے بھی فنڈ میں تعاون کیا ہے۔ انہو ں نے اپیل کی کہ بزنس کمیونٹی بھی اس ریلیف فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ کاٹی کے صدر سلمان اسلم کی سربراہی میں ٹیم پہلی کھیپ لے کر جارہی ہے دعا ہے کہ یہ کامیاب ہوں اور اسی طرح ضرورت پڑنے پر اپنے ہم وطنوں کے کام آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ریلیف کے دوران پاک فوج کا ہیلی کاپٹر بھی حادثہ کا شکار ہوا جس میں کور کمانڈر کوئٹہ سمیت 6 افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ امدادی سامان روانگی کی تقریب میں کاٹی کے صدر سلمان اسلم، کائیٹ لمیٹڈ کے سی ای او زبیر چھایا، سینئر نائب صدر ماہین سلمان، افغان مہاجرین کی وطن واپسی سیل سندھ کے کمشنر حمود الرحمن و دیگر بھی موجود تھے۔ کاٹی کے صدر سلمان اسلم نے کہا کہ پہلی کھیپ میں 5 ٹرکوں پر مشتمل ایک ہزار سے زائد متاثرہ خاندانوں کیلئے راشن، 200 خیمے اور 300 سے زائد واٹر کولر کے علاوہ ادویات، کھانے پینے کی اشیائ، پینے کا پانی اور دیگر ضروری سامان فوری طور پر متاثرین تک پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سربراہی میں ٹیم جس میں حمود الرحمن، جنید نقی، عمر سعید، جنید خان، نعمان اسلم، محمد توصیف کے علاوہ میر محمد اور رحمت اللہ شامل ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ہمارا مقصد آفت زدہ اور دور دراز علاقوں میں جہاں رسائی ممکن نہیں وہاں تک فوری طور پر امدادی سامان پہنچانا ہے۔ کاٹی کے ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ روپے جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ابتدائی طور پر پہلی کھیپ ضلع خضدار کی تحصیل وڈ لے کر جا رہے ہیں جہاں تقریباً 70 سے 80 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے یا جن کے گھر سیلاب میں بہہ گئے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں خیموں، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے، جسے پورا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ سلمان اسلم نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے تعاون سے مزید امدادی سامان کی ترسیل کا کام جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر افغان وطن واپسی سیل سندھ کے کمشنر حمود الرحمن نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں رہائش، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی کمی ہے، جبکہ وہاں ہیضہ کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کاٹی کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے ضرورت کی اس گھڑی میں فوری طور پر آفت زدہ افراد کی مدد میں حصہ لیا۔ حمود الرحمان نے کہا کہ کاٹی کی طرح دیگر ایسو سی ایشنز کو بھی اس کار خیر میں آگے آنا چاہیے۔