کراچی ( نمائندہ خصوصی )بانی پاکستان کی مادر علمی سندھ مدرستوال سلام یونیورسٹی میں ملازمین کو جاٸز حقوق مانگنے پر حراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ زراٸع کے مطابق ملازمین کٸی دنوں سے پرموشن، ٹاٸیم اسکیل اور سیلنگ الاونس دینے کا مطالبہ کررہے ہیں جنکو خاموش کرانے اور اپنے حقوق سے دستبردار ہونے کیلۓ مختلف طریقوں سے دباو ڈالا جارہا ہے۔ اس حوالے سے نماٸند خصوصی کو زراٸع نے بتایا ہے کہ کچھ ملازمین کو ایکسپلینیشن کالز دی گٸی ہیں
کچھ نچلے گریڈز کے ملازمین کی دو دن کی تنخواہیں بھی کاٹی گٸی ہیں۔ جبکہ ڈاٸریکٹر ہیومن ریسورسز ملازمین کو بلا کر اور فون کالز کرکے چپ کرانے کیلے دھمکی دے رہیں اور باز نہ آنے کی صورت میں ان کےخلاف تادیبی کاررواٸی کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ ملازمین کے مطابق ان کے مطالبات میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جو غیرقانونی ہو نہ ہی انہوں نے اپنے مطالبات منوانے کیلے کوٸی غیرقانونی اقدام أٹھایا ہے جبکہ انکے مطالبات وہ ہیں جو دیگر جامعات اپنے ملازمین کو دے رہی ہیں اور جو ہر سرکاری ملازم کا حق ہیں۔ ایک طرف نچلے طبقے کے ملازمین کو کہا جاتا ہے فنڈز نہیں ہیں جبکہ دسری طرف بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوۓ انتظامی سربراہان کیلے خزانے کے منہ کھول دیے گۓ ہیں اور انکو پیٹرول الاٸونسز اوور ٹاٸم سمیت تمام مراعات دی جارہی ہیں۔ ملازمین نے وزیراعلی سندھ اور وزیر براۓ جامعات سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو انکے جاٸز حقوق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔