کراچی ( نمائندہ خصوصی ):وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ہمیشہ پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون سمیت مالی معاونت کی، حکومت سندھ پولیس کے شہداء کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتی ہے ۔ یہ بات انھوں نے پولیس کے شہدا کی یاد میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام بحریہ آڈیٹوریم کارساز میں منعقد کیا گیا ہے
جس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل افتخار حسین، سیکریٹری داخلہ سعید مگنیجو، سابق آئی جیز ، سول سوسائٹی کے معززین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ پروگرام کی کمپیئرنگ وصی شاہ نے کی۔تقریب کی شروعات میں آرمی ہیلی کاپٹر کے شہداء کیلئے کچھ دیر کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کی گئی۔ پروگرام میں اسٹیج پر بڑی اسکرین لگائی گئی جس میں شہید پولیس اہلکارز کی تصاویر دکھائی گئی۔ کراچی پولیس چیف جاوید اوڈھو نے مہمانوں کو تقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا اورانھوں نے پولیس کے شہدا کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔
پروگرام میں سندھ پولیس پر ایک ڈاکیومینٹری بھی دکھائی گئی جس میں پولیس کی کارکردگی اور قربانیوں کا ذکر کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے شہید جوانوں کے یاد میں منعقدہ تقریب میں شرکت میرے لیئے اعزاز ہے، سندھ پولیس کے جوانوں نے اس ملک اور قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کی اس تقریب میں شہیدوں کے والدین، بھائی، بہنیں اور بزرگ بھی شریک ہیں، میں شہیدوں کے ورثا کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ معاشرے میں پولیس کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہوتی ہے، سندھ حکومت نے ہمیشہ پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون سمیت مالی و تکنیکی مدد کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ہر موقع پر پولیس کی کارکردگی کو سراہا ہے، پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بھرپور سرپرستی کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میری نظر میں خدمت، جرأت و بہادری کا چیلنجز کا نام پولیس ہے، سندھ پولیس اپنی ذمہ داریاں انتہائی محنت لگن اور دیانتداری سے انجام دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری پولیس وہ قوت ہے جسکے 2380 سے زائد جوان امن کی راہ میں شہید ہوئے ہیں اورسندھ پولیس کے ہزاروں کی تعداد میں جوان زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور تجربوں کو دیگر صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے قومی ادارے بھی سراہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ معاشرے میں امن و امان کے قیام میں پولیس کا کردار انتہائی اہمیت رکھتا ہے، پولیس کے افسران اور جوان ہمیشہ جرائم کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ہوتے ہیں، سندھ پولیس کے جوان ملک اور عوام کے لیئے اپنی قیمتی جانوں تک کی پرواہ نہیں کرتے۔انھوں نے حکومت سندھ کی جانب سے پولیس کے شہداء کو خراج عقیدت اور سلام پیش کیا ۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شھید کی فیملی کو ایک کروڑ معاوضہ ، ایک نوکری اور شہید کی تنخوا رٹایرمینٹ کی عمر تک جاری رکھی جاتی ہے ،ہم نے شہدا کی اہل خانہ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا ،ہم نے شہید کے بچوں کی تعلیم و تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ 1988 میں پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو نہ تو ہمارے ہائی ویز محفوظ تھے نہ کراچی کی روز مرہ کی زندگی رواں دواں تھی بلکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان ، دہشتگردی عروج پر تھی ۔
تقریب سے ڈی جی رینجرز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیفارم میں کام کرنے والوں کا شہدا کے ساتھ جو تعلق ہوتا ہے وہ الفاظوں میں بیان نہیں کر سکتے،ہم اپنا کام عبادت سمجھ کر کرتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ آج یوم شہدا پولیس ہے ، شہید کی موت قوم کی حیات ہے۔ انھوں نے کہا کہ موسم خراب ہو، کچے میں رہزن ڈاکو ہوں یا پھر دہشت گرد کا مقابلہ ہو پولیس سینہ تان کے کھڑی ہوتی ہے،میں نے آج تک کوئی ایسا پولیس اہلکار نہیں دیکھا جس نے پیٹھ میں گولی کھائی ہو، سب سے زیادہ ہمارے پولیس کے جوانوں نے کراچی میں شہادتیں نوش کیں۔
انھوں نے کہا کہ سند ھ حکومت نے ہمیشہ پولیس کی ہر طرح پزیرائی کی اوروزیراعلیٰ نے سندھ پولیس کو جدید آلات اور تربیت دلواکر مضبوط کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں شہیدوں کی فیملیز اور بچوں کو عزت دینی چاہیئے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہداء کی یاد میں موم بتی جلائی اور پھول رکھے اور پولیس کے شہدا کے بلند درجات کیلئے دعا بھی کی۔ اس موقع پر شہید سب انسپیکٹر کامل کی بیٹی نجلہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے والد کی شہادت پر انکی شفقت ، محبت اور قربانی سے متعلق گفت و شنید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے نہ صرف ہماری مالی مسائل کو حل کیا بلکہ مجھے ہائر ایجوکیشن کیلئے اسکالرشپ بھی دی۔
تقریب کے آخر میں آئی جی پولیس نے وزیراعلیٰ سندھ کو یوم شہدا کی شیلڈ پیش کی جبکہ پروگرام میں پولیس کے دستے نے سولہ بینڈ کا مظاہرہ کیا۔