کراچی( بیورو رپورٹ ) صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کل رات تک کہہ رہی تھی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے میں ان کے خلاف کچھ نہیں۔ تو یہ لوگ بتائیں کہ عدالت کیوں جا رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں کا کہنا ہے کہ کب تک عمران خان عدالتوں کے پیچھے چھپتے اور بچتے رہیں گے۔ اگر پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ میں کچھ ثابت نہیں ہوا تو یہ لوگ الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیوں کرنے جا رہے ہیں ؟ پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے ، فیصلہ میں ان پر کوئی الزام نہیں ، کبھی کہتی عدالت سے رجوع کریں گے اور کبھی یہ لوگ احتجاج کا اعلان کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دو نمبری ثابت ہونے پر پی ٹی آئی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی کب تک عوام کو بے وقوف بناتی رہے گی۔ان کا کہنا ہے کہ اب جیل کے راستے پی ٹی آئی کے لیڈروں سے دور نہیں۔ کل کے فیصلے سے غیر ملکی فنڈنگ اور ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوگئی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اتنا سادہ بھی نہیں۔ اس مقدمہ میں منی لانڈرنگ ، دھوکہ دہی ، کرپشن سمیت تمام کرمنل دفعات لاگو ہوتی ہیں۔ صوبا ئی وزیر کا کہنا ہے کہ عمران خان کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے۔ آئین و قانون کے مطابق اگر اس کیس میں دیکھا جائے تو عمران خان اور ان کے حواریوں کو کم از کم سات سال کی سزا ہوسکتی ہے۔ فیصلہ کے بعد عمران خان پی ٹی آئی کے ورکرز اور عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے لاڈلہ بننے کے دن اب ختم ہو چکے ہیں۔