کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیرو سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے پولیس تشدد سے متاثرہ غازی گوٹھ کا دورہ ،متاثرہ بچوں، خواتین پر تشدد کی شدید مذمت ،غازی گوٹھ کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے،چند پولیس افسران کیخلاف کاروائی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مراد علی شاہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے آج غازی گوٹھ کے دورے،احتجاجی کیمپ میں شرکت اورمتاثرین سے ہمدردی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ رہی ہے، نعمت اللہ خان کے دور میں سروے کے بعد غازی گوٹھ سمیت مختلف گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس وقت متحدہ کے گورنر نے صحیح کرنے سے انکار کردیا جبکہ اسداللہ بھٹو اور یونس بارائی اس علاقے سے قومی وصوبائی اسمبلی کے ممبر تھے تو اس دور میں بھی بلڈر مافیا نے غازی گوٹھ کو مسمار کرنے کی کوشش کی تھی جسے مزاحمت کرکے ناکام کردیا گیا تھا، سندھ اور سندھی عوام کے حقوق کی دعویدار پیپلزپارٹی کی حکومت میں غازی گوٹھ کی ماﺅں بہنوں پر تشدد،شیلنگ،فائرنگ پ پ قیادت اور سندھ حکومت کا شرمناک عمل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سسٹم کا مطلب عوام کی جان،مال اور عزت آبرو کا تحفظ ہے،یہ چائنہ کٹنگ کی طرح کونسا کراچی سسٹم ہے جوبلڈرزمافیازکے ساتھ ملک گوٹھوں کو مسمار کرنے پرتلا ہوا ہے۔گوٹھوں کی وجہ سے کراچی کی رونقیں بحال ہیں،جماعت اسلامی کی قیادت پہلے دن سے متاثرہ غازی گوٹھ کے عوام کے ساتھ قدم بقدم رہی ہے،مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو،حماد اللہ بھٹو ہر احتجاج میں شریک رہے، پیپلزپارٹی بیس سالہ پرانے گوٹھ کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کی بجائے ایک بلڈر کے حوالے کرکے سندھ دشمنی اور فساد کا باعث بن رہی ہے۔جماعت اسلامی رہنما نے اپنے گھر بچانے کیلئے غازی گوٹھ کے لوگوں کی جرت مندانہ مزاحمت اور بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی ان کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گی اور ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ اس موقع پر مقامی رہنما حماد اللہ بھٹو، اصغرگبول، اعجاز سامٹیو، الطاف میمن، سید نظام الدین شاہ، مجاہدچنا ودیگر بھی موجود تھے۔