کراچی( بیورو رپورٹ ) ہاکس بے کے سمندر میں ڈوبنے والے 6 میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ مزید دو افراد کی تلاش جاری ہے، شہریوں کے ڈوبنے کے واقعات پر انتظامیہ حرکت میں آگئی ہاکس بے کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور کے علاقے ہاکس بے سینڈسپٹ کے مقام پر ہفتے کی دوپہر سمندر میں ڈوبنے والے دونوں نوجوان کی لاشیں نکال لی گئیں، متوفین کی لاشیں ایدھی اور چھیپا بحری خدمات کی ٹیم نے ریسکیو کر کے نکالیں اور ایمبولینسوں کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیں۔ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 16 سالہ محسن ولد ظہور اور 15 سالہ معمون ولد امداد کریم کے نام سے کی گئی، متوفین نارتھ کراچی کے رہائشی تھے۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں۔اسی طرح، اتوار کی صبح ہاکس بے ٹرٹل بیچ پر نہاتے ہوئے 4 افراد ڈوب گئے، ایدھی بحری خدمات کی ٹیم نے ڈوبنے والوں میں سے 2 افراد کی لاشیں نکال لیں جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔
ملنے والی لاشوں میں سے ایک کی شناخت 25 سالہ نہال ولد عرفان اور ایک نامعلوم ہے جبکہ 15 سالہ فہد اور 25 سالہ شاہ رخ کی تلاش جاری ہے، ڈوبنے والے چاروں افراد لیاقت آباد نمبر 10 سندھ ہوٹل کے رہائشی ہیں۔ترجمان ایدھی بحری خدمات ٹیم کے مطابق ہاکس بے ٹرٹل بیچ ہٹ نمبر 109 کے قریب بھی سمندر میں نہاتے ہوئے 4 نوجوان ڈوب گئے، جن میں سے 2 نوجوانوں کو بچا لیا گیا۔ڈوبنے والے افراد لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب کے رہائشی بتائے جاتے ہیں، جو پکنک منانے کے لیے دوستوں کے ہمراہ ہاکس بے آئے تھے۔دوسری جانب ہاکس بے اور ٹرٹل بیچ پر چھ نوجوانوں کے ڈوبنے کے بعد پولیس نے ہاکس بے اور دیگرساحلی مقامات کی جانب جانے والے تمام راستے بند کردئیے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق کمشنرکے احکامات پردفعہ ایک سو چوالیس کے تحت سمندرمیں نہانے پرپابندی ہے، فیملیز کو ہاکس بے کی جانب جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔پولیس حکام نے کہا کہ ملازمت کے لئے جانے والے افراد کوان کا کارڈچیک کرکے جانے دیں گے، پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شہری ذمہ داری کا ثبوت دیں اورہاکس بے کے سمندرپرآنے سے گریزکریں۔انتظامیہ کے اس اقدام پر پکنک پر جانے والے شہریوں کی پولیس کی ساتھ تلخ کلامی ہوئی، راستے بند ہونے کے باعث ساحل کی جانب جانے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔پکنک پر جانے والے شہریوں نے الزام عائدکیاکہ پولیس پانچ سو روپے فی گاڑی لیکر ہاکس بے کی جانب جانے کی اجازت دے رہی ہے۔