کراچی(اسٹا ف رپورٹر)ڈپٹی کمشنر ایسٹ،مختیار کار اور انکروچمنٹ پولیس نے عدالتی احکامات کی دھجیاں بکھیر دیں۔ گلشن معمار اسکیم 33 سیکٹر 51,A.52A کی 36ایکڑاراضی دو سال گزرنےپر بھی واگزار نہ کرائی جا سکی۔ادھوری و نمائشی کارروائی پر لینڈ مافیا نے دوبارہ قبضہ جما لیا۔
عدالت کا آئندہ سماعت تک اراضی واگزار نہ کرانے پر متعلقہ حکام کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیاتفصیلات کے مطابق شہر قائد میں انتظامیہ لینڈ مافیا کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے۔ڈپٹی کمشنر ایسٹ،مختیار کار اسکیم 33،انکروچمنٹ و علاقہ پولیس ادھوری اور نمائشی کارروائی کر کے لینڈ مافیا کو مذید طاقت ور کرتے نظر آرہے ہیں۔مذکورہ محکمے عدالتی احکا مات کو بھی کسی خاطر میں نہیں لا رہے۔گلشن معمار اسکیم 33سیکٹر51A&52A سروے نمبرز 98,99,100,101,102میں36 ایکڑملکیت کی اراضی پر لینڈ مافیا نے قبضہ جما کر تجاوزات اورنجی چوکیاں قائم کر رکھی ہیں۔سندھ ہائی کورٹ نے دوسال قبل اراضی واگزار کرانے کا حکم دے رکھا ہے تاہم ڈی سی ایسٹ، مختیار کار اسکیم 33انکروچمنٹ و علاقہ پولیس نمائشی کارروائی کرکے عدالت میں حقائق کے منافی رپورٹ جمع کراکے لینڈ مافیا کو مذید طاقت ور اور آلاٹی کو مایوس کر رہے ہیں جبکہ لینڈ مافیا کے عدالتی نوٹس بورڈ اکھاڑنے پر بھی پولیس خاموش تماشائی بنی ہو ئی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں 15جولائی کو ہونے والی سماعت پر ایس ایس پی انکروچمنٹ کرونا مرض میں مبتلا ہونے کے باعث غیرحاضررہے تاہم عدالت نے 17آگست سے قبل مذکورہ اراضی واگزار نہ کرانے پرسخت قانونی کارروائی کا حکم دے رکھا ہے۔