کراچی( خصوصی رپورٹر) کورنگی لکھنو سوسائیٹی میں خلاف ضابطہ دوعمارتوں کے خلاف انہدامی کاروائی پرسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اورڈپٹی کمشنرآمنے سامنے آگئے، ڈیمالشن عملے کوکارروائی سے روک دیا،تشدد کر کے تھانے پہنچا دیاتفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے لکھنئو سوسائیٹی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ آفسران کی نگرانی میں پلاٹ نمبرزLS-146اورLS173پر نقشہ کی منظوری بغیر خلاف ضابطہ عمارتوں پرہفتہ کے روز کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس اور ایس بی سی پولیس کے ہمراہ انہدامی کاروائی کیلئے پہنچا اور ڈیمالیشن کی کارروائی شروع کی، اس اثناء ڈپٹی کمشنرکورنگی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپنے عملے کے ہمراہ عمارت پر پہنچے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ڈیمالیشن عملے کو انہدامی کارروائی سے روک دیا اس دوران بلڈنگ انسپیکٹر ضیاء الرحمن اور دیگر عملے کو ڈپٹی کمشنر کورنگی آفس لےجا کر عملہ کو باہر کھڑاکر دیا اور بلڈنگ انسپیکٹر ضیاء الرحمن کو کمرے لے جاتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر 2نے مغلظات بکیں اور عملے کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بنایاـمعلوم چلا ہے کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہماری اجازت کے بغیر کس طرح ڈیمالیشن پر آئے ـیاد رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول ایک اتھارٹی ہے وہ خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف انہدامی کارروائی کا اختیار رکھتی ہے جبکہ حکومت سندھ نے خلاف ضابطہ تعمیرات کی روک تھام کیلئے ساتھوں ضلعوں سمیت ڈسٹرکٹ کونسل میں ڈیمالیشن کمیٹی قائم کی ہے جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو انہدامی کارروائی کے دوران پیش آنے والی روکاٹوں کو کنٹرول کرکے انہدامی کارروائی کو یقینی بنائے گی تاہم دیکھا جارہا ہے کہ خلاف ضابطہ عمارتوں میں تاحال کمی نہ آسکی ہے بلکہ ڈی سی اور اس کا عملہ خود خلاف ضابطہ عمارتوں کی مبینہ سرپرستی کرکے کروڑوں روپے کی لوٹ مارمیں ملوث ہے معلوم چلا ہے کہ لکھنو سوسائیٹی کے رہائشی پلاٹوں پر ٹھیکدار نما بلڈر معروف خلاف ضابطہ پورشنز تعمیر کرکے شہریوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داو پر لگا رہا ہے اور سوسائیٹی کا انفراسٹرکچر تباہ کرنے میں ملوث ہے ـ
بتایا جاتا ہے کہ معروف نامی ٹھیکیدار لکھنو سوسائیٹی میں جعلی دستاویزات بنا کر مذیدچھ خلاف ضابطہ پورشنز بنانے میں بھی ملوث ہے ـ ذرائع کے مطابق ٹھیکیدار معروف کے خلاف ضابطہ عمارتوں پر سرمایہ کاری کرنے والوں کے درمیان لین دین کاتنازعہ چل رہا ہے ـ معلوم چلا ہے کہ ضلع کورنگی میں خلاف ضابطہ عمارتوں کی تعمیرات کا ٹھیکہ ایڈیشنل ڈی سی کورنگی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول کے بعض ملازمین نے لے رکھا ہے ـ یاد رہے کہ لکھنو سوسائیٹی کے رہائشیوں نے خلاف ضابطہ پورشنز کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور اینٹی کرپشن سمیت عدالتوں میں درخواستیں دے رکھی ہیں ــ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار نما بلڈر معروف کھیل ودیگر رفاہی پلاٹوں پربھی جعلی دستاویزات پر نقشوں کی منظوری کے بغیر عمارتیں تعمیر کرنے میں ملوث ہے ـ ڈی سی کورنگی کا عملہ خلاف ضابطہ تعمیرات کی روک تھام کے بجائے رکاوٹ بن رہا ہے ـاس حوالے سے تشدد کا شکار بنائے جانے والے بلڈنگ انسپیکٹر ضیاء الرحمن کاکہنا تھا کہ رہائشی پلاٹوں پرخلاف ضابطہ پورشنز پر انہدامی کارروائی کر رہے تھے تقریبا ایک گھنٹہ کے بعد ڈی سی کورنگی کے ملازم آئے اور مغلظات بکتے ہوئے کارروائی روکنے کا کہا تاہم کارروائی جاری رکھی بعدازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر 2 خود موقع پر پہنچے اور کارروائی روکنے کا کہا میرے انکار پر ڈائریکٹر جنرل سے بات کروائی ڈی جی نے پوچھا تو ان کو بتایا کہ خلاف ضابطہ تین اور چارمنزلہ عمارت زیر تعمیر ہیں اس پر ڈی جی نے کہا کہ اپنا کام جاری رکھیں ـ اس کے بعد کارروائی جاری رکھنے پر مجھے اور ڈیمالیشن کو ڈپٹی کمشنر کے دفتر لے گئے وہاں مجھے اے ڈی سی ٹو اور عملے مغلظات بکیں اور تشدد کا نشانہ بنایا اور سابق ایس ایچ او ایس بی سی اے اخلاق کے کہنے پر کورنگی انڈسٹریل ایریا ایف آئی آر کے اندراج کیلئے لے جایا گیا ـ ضیاء الرجمن کا کہنا تھا کہ انہدامی کارروآئی سے قبل کے آئی اے تھانہ میں روزنامچہ انٹری اور پولیس موبائل ہمراہ تھی جس پر ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس نے میرے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے منع کر دیا ـ