کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے حوالے سے مختلف تحقیقات کی جاتی رہی ہیں، اور اب حال ہی میں سپر کمپیوٹر سے کی جانے والی سیمولیشن سے بھی نیا انکشاف ہوا ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک سپر کمپیوٹر سے کیے گئے سیمولیشن سے پتا چلا ہے کہ جب لوگ ماسک پہننے کی صورت میں بھی 50 سینٹی میٹر کے اندر کے فاصلے پر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں تو کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیقی ادارے رکین کے ماہرین اور دیگر کی ایک ٹیم نے فوگاکو کمپیوٹر استعمال کر کے کرونا وائرس کے چھوٹے چھوٹے قطروں کے پھیلاؤ پر سیمولیشن کیا ہے۔
گزشتہ کلسٹر انفیکشنز کے واقعات کی بنیاد پر بنایا گیا کہ یہ خاکہ اس قیاس پر تھا کہ اومیکرون، ڈیلٹا کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ متعدی ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اومیکرون سے متاثرہ ماسک پہنے شخص سے 15 منٹ کی گفتگو کے دوران جب دوسرے لوگ ایک میٹر یا اس سے زیادہ دور تھے تو انفیکشن کی اوسط شرح تقریباً صفر تھی۔
لیکن جب وہ ایک دوسرے سے 50 سینٹی میٹر کے فاصلے پر تھے تو شرح تقریباً 14 فیصد بڑھی۔
جب وائرس سے متاثرہ شخص ماسک نہ پہن ہوا ہو تو انفیکشن کی یہ شرح ایک میٹر کے فاصلے کے اندر تقریباً 60 فیصد بڑھ گئی اور 50 سینٹی میٹر کے اندر لگ بھگ 100 فیصد بڑھ گئی۔
ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ فاصلہ برقرار رکھنے سے انفیکشن کا خطرہ کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔