اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے قومی ایئرلائنز (پی آئی اے) پر طویل عرصہ سے عائد ایک کروڑ روپے کا جرمانہ ریکور کرلیا ۔ کمپٹیشن کمشین نے 2008 میں پی آئی اے پر مارکیٹ میں مناپلی کا غلط استعمال کرتے ہوئے حج کرایوں میں اضافہ پر عائد کیا تھا، جیسے کہ پی آئی اے نے عدالت میں چیلنج کر رکھا تھا سپریم کورٹ نے پی آئی اے کی اپیل کو کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل بھجوا دیا تھا کیونکہ کمیشن کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا مناسب فورم کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل ہی ہے۔ ٹربیونل نے پی آئی اے کی طرف سے عدم پیروی پر اپیل خارج کر دی ، جس کے بعد قانون میں دیا گیا وقت گزرنے پر کمپٹیشن کمیشن نے پی آئی اے کے بنک اکاوئنٹ منسلک کر کے جرمانہ ریکور کر لیا۔ واضح رہے کہ 2008 میں آئی اے کی جانب سے غیر معقول طور پر حج کرایوں میں 80 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا۔ ائیر لائن نے سدرن ریجن کے لیے 38500 روپے سے 70000 روپے اور ناردرن ریجن کے لیے 46200 روپے سے 85000 روپے تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔ائیر لائن کا یہ طرز عمل کمپٹیشن آرڈیننس کے سیکشن 3(3)(a) کی خلاف قرار پایا تھا۔ کمپٹیشن کمیشن نے احکامات کی تکمیل اور بہتر کاروباری طریقوں پر عمل کی ہدایت کرتے ہوئے پی آئی اے پر صرف ایک کروڑ روپے کا ٹوکن جرمانہ عائد کیا تھا۔ بعدازاں، پی آئی اے نے کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کردیا تھا ۔کمپٹیشن ایپلیٹ ٹریبونل میں اس معاملے پر متعدد سماعتوں کے بعد ٹریبونل نے کیس کو پی آئی اے کے وکیل کی عدم پیشی کی بنیاد پر خارج کر دیا تھا۔ اپیل کی مدت ختم ہونے کے بعد، سی سی پی نے مسابقتی ایکٹ، 2010 کے سیکشن 40(2)(a) کے تحت اپنے نفاذ کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جرمانے کی رقم ایئر لائن کے بینک اکاؤنٹس سے منسلک کرکے وصول کی۔