کراچی ( نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پی اینڈ ڈی، فنانس، اور ورکس ڈیپارٹمنٹس کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ یہ بات ایک سرکاری ترجمان نے بتائی۔اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ، وزیر برائے تعمیرات حاجی علی حسن زرداری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ورکس محمد علی کھوسو، سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو، سیکریٹری پی اینڈ ڈی زبیر چنہ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کوسٹل ہائی وے اسکیم پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بتایا کہ حالیہ دورہ ٹھٹھہ کے دوران شہریوں نے منصوبے کی رفتار تیز کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ورکس ڈپارٹمنٹ نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ 36 کلومیٹر طویل ہائی وے پر کام ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس کا نظرثانی شدہ منصوبہ جمع کرا دیا گیا ہے۔یہ منصوبہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے آدھے آدھے کی بنیاد پر فنڈ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ورکس ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی رفتار تیز کی جائے کیونکہ یہ شاہراہ نہ صرف ٹریفک کی روانی میں مددگار ہوگی بلکہ ساحلی علاقوں کو سمندری کٹاؤ سے بچانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔سائٹ انڈسٹریل اسٹیٹ میں سڑکوں کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے مالیت کی ترقیاتی اسکیم پر کام جاری ہے۔ اب تک 50 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ ٹینڈر کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کام کی رفتار تیز کی جائے تاکہ منصوبہ نئے مالی سال کے دوران مکمل کیا جا سکے۔وزیراعظم کے پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ 1,800 اسکولوں کی ازسرنو تعمیر جاری ہے۔ ان اسکولوں کو سندھ اور وفاقی حکومت کی آدھی آدھی مالی معاونت سے دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 12 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور ٹینڈر مکمل ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی ہدایت دی تاکہ تعمیراتی کام کا آغاز ہو سکے۔روہڑی کو گڈو بیراج سے خانپُور مہر، میرپور ماتھیلو اور مرید شیخ کے راستے ملانے والی اہم سڑک 150 کلومیٹر طویل ہے جس کی لاگت کا تخمینہ 18.8 ارب روپے ہے۔ اس منصوبے کا ٹینڈر مکمل ہو چکا ہے اور وزیراعلیٰ نے رواں سال کے لیے 5 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔31.40 کلومیٹر طویل ٹنڈو الہ یار سے ٹنڈو آدم تک سڑک کو دو رویہ کرنے کا منصوبہ بھی زیر تکمیل ہے جس کی مجموعی لاگت 9.2 ارب روپے ہے۔ منصوبے کے ٹینڈر مکمل ہو چکے ہیں اور جلد تعمیراتی کام کا آغاز کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے رواں مالی سال کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں اور فوری فنڈز جاری کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ کام کا آغاز ہو سکے۔وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے تمام ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا اور کہا کہ یہ منصوبے صوبے میں بنیادی ڈھانچے، روابط اور عوامی فلاح میں بہتری کے لیے نہایت اہم ہیں۔