کراچی( نمائندہ خصوصی)کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے سندھ حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سندھ سیکریٹریٹ میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر ریحان بلوچ، سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز محمد علی کھوسو، سیکریٹری آئی اینڈ سی عابد سلیم اور مختلف اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے شرکت کی۔چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں مریضوں کا بوجھ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، خاص طور پر ایمرجنسی مریضوں کا۔ اس صورتحال میں شہر کے سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈز کی فوری اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے تاکہ مریضوں کو بروقت اور معیاری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد نہ صرف ایمرجنسی سہولتوں کی بہتری ہے بلکہ ان خدمات کو مستحکم اور موثر بنانا بھی ہے تاکہ مریضوں کی زندگی بچائی جا سکے۔چیف سیکریٹری سندھ نے اس بات پر زور دیا کہ ثانوی سطح کے اسپتالوں کی ایمرجنسی خدمات کو مضبوط بنانا اہم ہے تاکہ تیسرے درجے کے بڑے اسپتالوں پر دباؤ کم ہو سکے۔ موجودہ وقت میں معمولی ایمرجنسی کیسز بھی بڑے اسپتالوں کو ریفر کیے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں پر بھی رش اور مسائل بڑھ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز کے اپ گریڈیشن سے مریضوں کو بہتر خدمات مل سکیں گی اور اسپتالوں کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔اجلاس میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر ریحان بلوچ نے بتایا کہ سندھ کے مختلف اسپتالوں جیسے کہ ابراہیم حیدری، کورنگی نمبر 5، 2A کوریڈور لانڈھی، سعود آباد ملیر، مراد میمن، نیو کراچی اور لیاقت آباد کے اسپتالوں میں روزانہ ہزاروں مریض آتے ہیں، مگر ان اسپتالوں کی ایمرجنسی سہولتیں ناکافی ہیں۔ ڈاکٹر ریحان بلوچ نے کہا کہ ان اسپتالوں میں اسٹاف، آلات اور بجٹ میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ ایمرجنسی وارڈز کو بہتر بنایا جا سکے۔چیف سیکریٹری سندھ نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت
دی کہ وہ اپنے اسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈز کی اپ گریڈیشن کے لیے تفصیلی منصوبے تیار کر کے جمع کروائیں۔ ان منصوبوں میں کام کی نوعیت، لاگت، وقت اور درکار وسائل کی مکمل تفصیل شامل ہو۔ چیف سیکریٹری نے یقین دہانی کروائی کہ سندھ حکومت ان منصوبوں کو فوری طور پر منظور کرے گی اور اس میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ جلد از جلد ان اقدامات پر عملدرآمد شروع ہو سکے۔اس اجلاس میں اسپتالوں کے سربراہان نے اپنے تجربات اور تجاویز پیش کیں، اور ایمرجنسی وارڈز کی بہتر ترتیب اور ڈیزائن کے حوالے سے اپنے نقشے اور مشورے شیئر کیے۔ابتدائی طور پر سات اسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈز کو ترجیحی بنیادوں پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ان اسپتالوں میں سندھ گورنمنٹ اسپتال ابراہیم حیدری، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی نمبر 5، سندھ گورنمنٹ اسپتال 2A کوریڈور لانڈھی، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد ملیر، سندھ گورنمنٹ اسپتال مراد میمن، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی اور سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد شامل ہیں۔ ان اسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈز میں جدید سہولتوں کے اضافے سے مریضوں کو بہتر خدمات ملیں گی اور ایمرجنسی کا بوجھ بھی کم ہوگا۔چیف سیکریٹری سندھ نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ سندھ حکومت صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے تاکہ عوام کو معیاری، محفوظ اور بروقت طبی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ آپس میں قریبی رابطے میں رہیں اور اس منصوبے پر جلد از جلد عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کو فوری اور بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔