اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر خان سے آج ازبکستان کے وزیرِ سیاحت، امید شادئیف نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں ازبکستان کے سفیر، عالیجناب عالیشر تختائیف بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے سیاحت کے شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ سیاحت، ثقافتی تبادلوں اور مشترکہ ورثے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سیاحت، ورثے اور عوامی سطح پر تبادلوں کے لیے نمایاں منصوبوں کا وژن پیش کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم وسطی ایشیا کی طرف توجہ دیں، جہاں معاشی اور ثقافتی ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ازبک وزیر امید شادئیف نے دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے محنتی عوام کی حوصلہ افزائی کو باہمی تعاون کے ذریعے فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ہارون اختر خان نے کہا کہ سیاحت ملکی جی ڈی پی اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) ازبکستان کے لیے بین الاقوامی پروازیں شروع کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ نجی ایئر لائنز بھی تجارت و سیاحت کے فروغ میں شامل کی جائیں گی۔دونوں ممالک کے سیاحوں کے لیے ویزا اور سفری سہولیات آسان بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہارون اختر خان نے وسطی ایشیا سے اپنے خاندانی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے آبا و اجداد کا تعلق اسی خطے سے تھا۔انہوں نے اختتام پر کہا کہ یہ وقت ازبکستان کے ساتھ تعاون اور علاقائی رابطوں کے فروغ کا ہے۔ قدرت نے پاکستان کو بے شمار قدرتی حسن سے نوازا ہے۔ اگرچہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا کر رہا ہے، حکومت ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔