کراچی (نمائندہ خصوصی) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ میری طرف سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالفطر مبارک ہو۔ اس سال پاکستان سمیت کئی ممالک میں عیدالفطر 31 مارچ کو منائی جا رہی ہے جبکہ اسی دن قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے تین بچوں سمیت اغواء کے 22 شرمناک سال بھی مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہم نے نئی صدی کی ابتدائی دو دہائیوں میں اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے کیا کیا ہے؟ میرٹ کو سبوتاژ کرکے اور بدعنوانوں کا ساتھ دے کر ہم نے اپنے بچوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ آسانی سے دولت حاصل کرنے کے خواہشمندوں اور اپنے ہی بیٹے اور بیٹیاں بیچ کر ہم اقوام عالم میں اپنی عزت اور وقار کھو بیٹھے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ نے کہا ہے کہ ان کی نیویارک میں امریکی اٹارنی آفس کے حکام کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر مثبت اور حوصلہ افزا ملاقات ہوئی ہے۔ امریکی اٹارنی آفس کے حکام نے کہا کہ وہ عافیہ کی بے گناہی کے دعوے کو ”انتہائی سنجیدگی سے“ لیں گے۔ کلائیو اسمتھ نے کہا ہے کہ کاش پاکستانی حکومت بھی ایسا ہی کرے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ غزہ فلسطین اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی اسلامی ممالک میں جنگ، بدامنی اور ناانصافی کے باوجود مسلمان اسلام کے امن اور سلامتی کے پیغام کو اس خوشی کے موقع پر پھیلائیں گے اور جوش و خروش کے ساتھ عیدالفطر کا تہوار منائیں گے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے عیدالفطر کے موقع پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ دنیا بھر میں عافیہ موومنٹ کے تمام سپورٹرز کے لیے دل کی گہرائیوں اور محبت کے ساتھ عید کی مبارکباد کا پیغام ہے اور عافیہ رہائی کیلئے ان کی بے لوث حمایت کیلئے میں حد مشکور ہوں اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے چاہنے والوں کو سلامت رکھے اور آپ کو آگے بڑھنے کی ہمت عطا فرمائے۔