لاہور( نیٹ نیوز)عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی آﺅٹ لک مستحکم سے منفی قرار دینے اور ریٹنگ منفی بی کرنے کے اثر ات عالمی بانڈز مارکیٹ میں بھی سامنے آئے ہیں اور فچ کی رپورٹ کے بعد پانچ سالہ سکوک پر ایلڈ منافع 51.3فیصد جبکہ 10سالہ پاکستان گورنمنٹ انٹر نیشنل بانڈ پر ایلڈ منافع 50.6فیصد تک پہنچ گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 18جولائی کو 5 سالہ سکوک جس کی میچورٹی رواں سال 5 دسمبر ہے پر منافع کا تقاضہ33.3 فیصد تھا جو فچ کی رپورٹ کے بعد 19جولائی کو 51.3 فیصد ہوگیا۔اسی طرح 10سالہ پاکستان گورنمنٹ بانڈز جس کی میچورٹی 15 اپریل 2024 ہے پر منافع کی شرح ایک ہی دن میں 34 فیصد سے بڑھ کر 50.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے
۔30 ستمبر 2025 میں مچور ہونے والے دس سالہ بانڈ پر ایلڈ منافع کی شرح 26.5 فیصد سے بڑھ کر35.6 فیصد اور 8 اپریل 2026 میں میچور ہونے والے بانڈز پر ایلڈ منافع 24 فیصد سے بڑھ کر 29.7فیصد ہوگیا ہے۔عارف حبیب سیکورٹیز کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز اور سکوک پر ایلڈ منافع کی شرح رواں سال کے آغاز سے ہی بڑھ رہی ہے لیکن فچ کی جانب سے منگل کو جاری کردہ رپورٹ کے بعد پاکستانی بانڈز اور سکوک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ریٹنگ منفی بی کرنا تشویشناک ہے جس کا موجودہ بانڈز اور سکوک پر اثر پڑ رہا ہے اس کے علاوہ پاکستان نے مزید بانڈز بھی جاری کرنے ہیں جس میں پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا یعنی قرض انتہائی مہنگا ملے گا۔