اسلام آباد ( کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ءاللہ کےخلاف سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران رانا ثناءکے بیان کی اخباری خبر اور ٹی وی ٹاک شو کا ٹرانسکرپٹ طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے رانا ثنا اللہ کےخلاف پرویز الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ بابر اعوان صاحب، آپ کس کے وکیل ہیں
کازلسٹ میں تو آپ کا نام ہی نہیں ہے۔بابر اعوان نے بتایا کہ میں مرکزی کیس میں سبطین خان کا وکیل تھا، اسی کیس کے حکم کی توہین پر پیش ہوا ہوں۔بابر اعوان نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ نے پریس کو بیان میں صوبائی اسمبلی کے ممبران کے غائب ہونے کی دھمکی دی، جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ پنجاب اسمبلی کے ممبران غائب کرنے کا کیا مطلب ہے؟ ،جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کون سے الفاظ توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں؟ ،درخواست کےساتھ بیان بھی لگا کر لائیں،جس پر پی ٹی آئی وکلاءنے 18 جولائی کی پریس کانفرنس سے لیا گیا رانا ثنا اللہ کے بیان کا ٹرانسکرپٹ جمع کراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ کیس (آج) جمعرات کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔