کویٹہ( نمائندہ خصوصی)سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ وڈیرہ غلام سرور موسیانی جیسے خیر خواہ شخص کا قتل اندوہناک سانحہ اوربلوچستان میں ایک بڑی افراتفری اور فساد کی جانب اشارہ ہے،بلوچستان کو تاریخی بدحالی سے نکالنے اور قومی اہداف حاصل کرنے کیلئے ذہنی ہم آہنگی سے بامقصد منظم جدوجہدکی جائے اپنے جاری مذمتی بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے و ڈیرہ غلام سرور موسیانی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں جب بلوچستان کے طول وعرض میں بدامنی، افراتفری ہے ایسے میں وڈیرہ غلام سرور موسیانی جیسے ایک خیر خواہ شخص کا قتل نہ صرف بلوچستان کیلئے ایک اندوہناک سانحہ ہے بلکہ بلوچستان میں ایک بڑی افراتفری اور فساد کی جانب اشارہ ہے، انہوں نے کہاکہ ریاست اور ریاستی اداروں کے سالہا سال کی سازشوں، سازشی پالیسیوں اور اخلاقی اقدار کو پامال کرنے کے نتیجے میں بلوچستان آج ایک بہت بڑی تاریخی بدامنی اور افراتفری کے دور سے گزررہا ہے، بلوچستان میں سماجی، سیاسی، طبقاتی تقسیم کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تاریخی بدحالی سے صوبے کو نکالنے اور قومی ا ہداف حاصل کرنے کیلئے ذہنی ہم آہنگی اور بامقصد منظم جدوجہد کی ضرورت ہے صوبے کی حقیقی، سیاسی و قبائلی قیادت، طالب علم، اساتذہ اور لوگوں کی اجتماعی اور انفرادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ذاتی مفاد کو قومی مفاد کیلئے قربان کرتے ہوئے صوبے کو درپیش حالات سے نکالنے کیلئے اپنا اپنا کردارادا کریں تاکہ سازشوں اور نوآبادیاتی ذہنیت کے حامل چاپلوسوں سے بلوچستان کو نجات مل سکے اور بلوچستان کے لوگ اپنے حقیقی اور باقار آئندہ کا تعین کرسکیں۔