اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)پاکستان-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن برائے تجارت و اقتصادی تعاون کا 8 واں اجلاس بیلاروس کے شہر منسک میں اہم پروٹوکول پر دستخط کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر گیا ۔ پیر کو وزارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں مثبت اور تعمیری بات چیت ہوئی جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ، تجارتی اور تکنیکی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا ۔اجلاس کی مشترکہ صدارت بیلاروس کے وزیر برائے توانائی الیکسی کوشنارینکواور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کی ، وزارت اقتصادی امور کے خصوصی سکریٹری محمد ہمیر کریم بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلی حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی ، جنہوں نے دو طرفہ تعاون کے اہم شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی ۔دونوں فریقین نے مزدوروں کی نقل مکانی کے مسائل کو حل کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا اور اس شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مزدوروں کی نقل و حرکت کو بہتر بنانے اور کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کے امکانات پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ۔دونوں ممالک نے تعاون کا فریم ورک قائم کرنے ، ہنر مند افرادی قوت کے تبادلے کے نئے مواقع پیدا کرنے اور پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت کرنے کا بھی عہد کیا ۔
صنعتی شعبے میں دونوں فریقوں نے جاری منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور ٹریکٹروں اور الیکٹرک بسوں کے لیے مشترکہ اسمبلی پلانٹس کے قیام میں مزید پیش رفت پر اتفاق کیا ۔دونوں ممالک کی جانب سے زرعی مشینری ، نقل و حمل اور صنعتی آلات پر توجہ مرکوز کرنے والے مشترکہ منصوبوں کے ساتھ پاکستان کی ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا (ایچ آئی ٹی) اور بیلاروس کے ایم ٹی ڈبلیو کے درمیان موجودہ شراکت داری کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔مشترکہ وزارتی اجلاس میں دونوں فریقوں نے غذائی تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی جانے والی خوراک اور زرعی مصنوعات کے حجم اور تنوع کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا ۔ صحت کی دیکھ بھال اور دواسازی کے شعبے میں ، دونوں فریقوں نے ادویات ، طبی آلات اور اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) مصنوعات کی پیداوار ، تقسیم اور مارکیٹ تک رسائی میں تعاون کے راستے تلاش کرنے پر اتفاق کیا ۔ ریگولیٹری حکام اور صنعتی پیشہ ور افراد کے لیے مشترکہ تربیتی پروگراموں کو تعاون کے ایک اہم شعبے کے طور پر اجاگر کیا گیا ۔ پاکستان نے بیلاروس سے ویٹرنری ادویات کی رجسٹریشن میں سہولت فراہم کرنے اور زرعی ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے میں باہمی تعاون کو یقینی بنانے کا بھی عہد کیا ۔دونوں فریقین نے پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (این اے وی ٹی ٹی سی) اور بیلاروس کی یونیورسٹی آف آر آئی پی او کے مابین دستخط شدہ مفاہمت نامے کے نفاذ کے لئے مشترکہ ایکشن پلان تیار کرنے پر اتفاق کیا ۔ اس تعاون کا مقصد دونوں ممالک میں پیشہ ورانہ اور تکنیکی تعلیم کو بہتر بنانا ہے ۔ بیلاروس نے پاکستان کے این اے وی ٹی ٹی سی کے وفد کے دورے کی میزبانی کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔دونوں ممالک نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا ۔ اس میں بیلاروس کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان کی اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سائنسی اور تکنیکی منصوبوں کے مشترکہ مقابلے بھی شامل ہیں ۔ دونوں فریقین نے قومی معیارات کے شعبے میں مزید تعاون کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا ، جس میں بیلاروس کے اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈائزیشن اینڈ سرٹیفیکیشن اور پاکستان کے پی ایس کیو سی اے کے درمیان معاہدوں پر دستخط شامل ہیں ۔ماحولیاتی استحکام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ، دونوں فریقوں نے ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں تعاون کی یادداشت کو نافذ کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔ وزیر اعظم پاکستان کے آئندہ دورہ بیلاروس کے دوران ایک ایکشن پلان (روڈ میپ) پر دستخط کیے جائیں گے ۔ مزید برآں ، بیلاروس نے فائر فائٹنگ اور ریسکیو آلات کے تعاون کے فروغ کے لیے پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے دورے میں سہولت فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ۔دونوں فریقین نے نیشنل اسٹیٹ ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو کمپنی آف بیلاروس اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے درمیان تعاون کے معاہدے کی تجدید پر اتفاق کیا ۔ اجلاس میں سیاحتی مصنوعات کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرکے اور ایک دوسرے کے نمائندوں کو نمائشوں اور سیاحتی فورمز پر مدعو کرکے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھی مل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔کھیلوں کے شعبے میں دونوں فریقوں نے کھیلوں کی سہولیات اور مقابلوں سے متعلق معلومات کے باہمی تبادلے کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے تعاون کو بڑھانا ہے ۔ دونوں ممالک نے پاکستانی اور بیلاروس کے تجارتی بینکوں کے درمیان کارسپونڈنٹ بینکنگ انتظامات کو فروغ دینے کی اہمیت کو تسلیم کیا جس سے مالی لین دین میں آسانی ہوگی اور دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر اقتصادی تعاون میں مدد ملے گی ۔مشترکہ وزارتی اجلاس کے موقع پر پاکستانی وفد نے بیلاروس کے عہدیداروں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی ۔ بیلاروس کےوزیر توانائی ، وزیر زراعت ، اور نائب وزیر خارجہ نے ان اعلی سطحی اجلاسوں میں تعاون کو مضبوط بنانے ، گہرے تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی ترقی اور ترقی کے لیے امید افزا مواقع پیدا کرنے کی راہ ہموار کی ۔ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ وزارتی کمیشن کا 9 واں اجلاس 2026 میں اسلام آباد میں ہوگا ، جس کی صحیح تاریخیں اور ایجنڈا سفارتی چینلز کے ذریعے باہمی طور پر طے کیا جائے گا ۔