اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)پاکستان کے معروف ڈیجیٹل آپریٹر زونگ فورجی نے ”بریتھ پاکستان انٹرنیشنل کلائمیٹ چینج کانفرنس“ کے لیے ڈان میڈیا گروپ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔اس دوروزہ کانفرنس میں بین الاقوامی، مقامی اور حکومتی اداروں، کارپوریٹ لیڈرز، ماہرین کو اکٹھا کیا گیا ہے جو پاکستان کودرپیش موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے اور پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لیے وقف ہیں۔یہ کانفرنس 6 اور 7 فروری 2025 کو اسلام آباد کنونشن سنٹر میں ہوئی جس کے شراکت داروں میں اقوام متحدہ، حکومت پنجاب اور کے پی کے شامل تھے۔کانفرنس میں پندرہ سے زائد ڈائنامک سیشنز کا انعقاد ہوا جن میں 11ممالک کے 90سے زائد مقررین نے پاکستان کو سال 2047تک آب و ہوا کے لیے محفوظ بنانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔کانفرنس کی خاص بات،پاکستان میں موسمیاتی لچک کے لیے حکومت اور کارپوریٹ سیکٹر کے مابین بات چیت کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک ”راؤنڈ ٹیبل سمپوزیم“ کا انعقاد تھا۔ اس سیشن کی صدارت نائب وزیر اعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے کی۔زونگ کی ہیڈآف اسٹریٹجی،کمیونیکیشنز اینڈ سسٹین ایبلٹی نبیلہ یزدانی اور کارپوریٹ سیکٹرکے معروف ایگزیکٹیوز بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔زونگ کی ہیڈآف اسٹریٹجی،کمیونیکیشنز اینڈ سسٹین ایبلٹی نبیلہ یزدانی نے اس موقع پر کہا کہ،”زونگ فورجی میں ہم جدید ٹیکنالوجی کی بدولت موسمیاتی تبدیلی،جدت اور چیلنجز سے نٹمنے پر یقین رکھتے ہیں۔یہ سب تکنیکی طور پر ترقی یافتہ، ماحولیاتی طور پر پائیدار، اقتصادی طور پر قابل عمل اور سماجی طور پر ذمہ دار مستقبل بنانے کے بارے میں ہے۔یہ کانفرنس سرسبز پاکستان کی تشکیل میں پالیسی سازوں اور صنعت کاروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔“زونگ فورجی گرین انرجی کو اپنانے میں سب سے آگے رہا ہے،1000سے زیادہ سولرائزڈ سیل سائٹس اور12000سے زائدسائٹس لیتھیم آئن بیٹریوں پر کام کرتی ہیں جو اس کے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرتے ہوئے بہتر کنیکٹیویٹی کو یقینی بنارہا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے توانائی کی بچت والے ریٹیڈ-3 سرٹیفائیڈ ڈیٹا سینٹر کو ترجیح دی ہے، جس سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے۔زونگ کمپنی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بھی پیش پیش رہی ہے اس حوالے سے سندھ اور بلوچستان میں آنے والے سیلاب کے دوران رابطے کی بحالی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 13000 سے زائد مفت مشاورت کی پیشکش کرنے والے 30 سے زائد مفت میڈیکل کیمپس کے ساتھ سیلاب متاثرین،امدادی ٹیموں اور سرکاری اداروں کی مدد کے لیے فعال طور پر رابطے بحال کیے گئے ہیں۔بریتھ پاکستان نے انڈسٹری لیڈرشپ، پالیسی سازوں اور عالمی ماہرین کی ایک وسیع لائن اپ کی بدولت، پائیدار اور موسمیاتی طورپر لچکدار قوم کے لیے قابل عمل حکمت عملی کو آگے بڑھانے میں اہم فورم کے طور پر کام کیاہے۔