لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیج اداکارہ ماہ نور نے آئی جی پنجاب کو درخواست دی ہے کہ ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی نے میرے ساتھ ڈی پی او ہاؤس میں گن پوائنٹ پر زنا بالجبر کیا میری نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائیں اور مجھے بلیک میل حراساں کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں ڈی پی او کے آپریٹر ثمر نے مجھے فون کر کےمیری رقم کی ریکوری کے بہانےسے ڈی پی او ہاؤس سرگودھا بلایا کہ آپ کی 6 کروڑ روپے رقم جو پولیس اہلکار نے ضبط کی ہے وہ رقم ڈی پی او برآمد کرادیں گے ڈی پی او ہاؤس میں مجھے پولیس اہلکار پکڑ کرایک کمرے میں لے گئے جہاں ڈی پی او موجود تھا ڈی پی او نے مجھ پر گن تان لی ڈی پی اوگن پوائنٹ پر میرے ساتھ زیادتی کرنے کے ساتھ ساتھ ویڈیو بھی بناتا رہا میں نے بہت چیخ وپکار کی ،مگر میری کسی نے مدد نہ کیادکارہ نے درخواست میں ائی جی پنجاب کو ڈی پی او کے خلاف مقدمہ درج اور کارروائی کرنے کی استدعا کی ہےتھی دوسری جانب اچانک ادکارہ کارہ کی جانب سے آئی جی کو ڈی پی او کے خلاف درخواست دینے کے بعد اس معاملے میں ڈرامائی موڑ آیا ہے جس کے بعد ادکارہ ماہ نور کا ایک تحریری بیان بھی سامنے آیا ہے۔جس میں اس نے کہا کہ میں نے ڈی پی او پر یہ الزامات غلط فہمی کی وجہ سے لگائے ہیں میں ان الزامات کی تردید کرتی ہوں،ان میں کوئی صداقت نہیں۔میں ائی جی کو ڈی پی اوکے خلاف دی گئی اپنی درخواست واپس لیتی ہوں۔میری درخواست داخل دفتر کی جائے