اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمدنے کہاہے کہ کاروبار، صنعتوں اورسرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول اورسہولیات کی فراہمی میں سٹیٹ بینک اپنا کرداراداکرے گا، حسابات جاریہ کے کھاتوں کی صورتحال بہترہے، ترسیلات زراوربرآمدات میں اضافہ ہواہے، پاکستان کے قرضوں کاپروفائل بہترہواہے۔انہوں نے یہ بات جمعرات کوایف پی سی سی آئی کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ ہمارارتجزیہ ہے کہ 2025کے آخر تک مہنگائی کی شرح 5سے لیکر7فیصدکی مستحکم سطح پرآجا ئے گی۔ اس سے مجموعی معیشت کوفائدہ پہنچے گا، میڈیم ٹرم ہدف کوحاصل کرنے سے باقی امورخودبخود ٹھیک ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ انڈسٹری کے مسائل کوحل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، کاروباراورسرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول کی فراہمی ضروری ہے، 2023میں مشکلات کی وجہ سے کاروباری برادری کومسائل کاسامنا کرنا پڑا مگرمشکل حالات کے باوجود ہماری صنعتیں چلتی رہی اوراس کے نتیجہ میں آج ہم معیشت کومکمل طورپرچلانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کی صورتحال اچھی ہے، اس میں ترسیلات زراوربرآمدات کابڑاکردارہے۔برآمدات میں اگرچہ اضافہ ہواہے تاہم یہ ہماری توقعات کے مطابق نہیں ہے اوراس میں مزید گنجائش موجودہے۔جب تک ہماری برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ نہیں ہوتااس وقت تک حسابات جاریہ کے کھاتوں اورادائیگیوں میں توازن کے مسائل موجودرہیں گے۔انہوں نے کہاکہ ترسیلات زرکاشعبہ بہترکارگردکی کامظاہرہ کررہاہے ، اس وقت ترسیلات زرکی ماہانہ اوسط تین ارب ڈالرکے قریب ہے۔اس کی وجہ سے ہمارے حسابات جاریہ کے کھاتے اچھی پوزیشن میں ہے۔ہمیں امیدہے اورہماراہدف ہے کہ مالی سال کے اختتام پرکم سے کم 35ارب ڈالر کی ترسیلات زرحاصل کی سکیں۔اس وقت حسابات جاریہ کے کھاتے فاضل ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ یہ صورتحال برقراررہے۔گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی ایک اورمسئلہ ہے، جون 2022میں قرضوں کاحجم 100ارب ڈالرکے قریب تھا، اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے قرضوں کاحجم تقریباًاسی سطح کے قریب ہے اوراس میں زیادہ اضافہ نہیں ہواہے۔بیرونی قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہواہے،اچھی بات یہ ہے کہ زرمبادلہ کی دستیابی میں اضافہ ہواہے، 2022میں گراس فنانسنگ کی ضروریات جی ڈی پی کے تناسب سے 9فیصدکی سطح پرتھی ، جاری اورآئندہ مالی سال میں یہ 5فیصدہوگی،اس سے ثابت ہوتاہے کہ مجموعی طورپرہمارے قرضوں کاپروفائل بہترہواہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کاروباراورسرمایہ کاری کیلئے سہولیات کی فراہمی کے حوالہ سے پرعزم ہیں، تاجربرداری کے مسائل کو مشاورت سے حل کرلیں گے۔