لندن (نمائندہ خصوصی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے حملوں میں ملوث افراد ایک خاص ذہنیت کے ساتھ تربیت یافتہ تھ جنہوں نے ملکی سالمیت، دفاعی افواج اور حساس تنصیبات پر حملے کئے، عدلیہ کو 9 مئی کے کیسز کا فیصلہ بہت پہلے کرنا چاہئے تھا مگر یہ معاملہ عدالتوں میں زیرالتواء رہا ، یہ فیصلہ ٹھوس شواہد، ملوث افراد کے بیانات اور ویڈیو ثبوتوں کی بنیاد پر کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن عروج پر تھی، پاکستان کے عوام باشعور ہیں، پاکستان ایک خودمختار ملک ہے جو اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتا ہے، آئندہ ہفتوں میں نہیں بلکہ چند دنوں میں عوام کو بانی پی ٹی آئی کے کرتوتوں سے آگاہ کریں گے اور وائٹ پیپر شائع کریں گے، اب اس ملک میں کوئی 9 مئی نہیں ہوگاشہداء کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں کہ اس ملک کے دفاع کو کوئی بھی چیلنج نہیں کر سکے گا۔ لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ 9 مئی کو تربیت یافتہ افراد نے منصوبہ بندی کے تحت حملے کئے، 25 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں، 9 مئی کا مقدمہ قومی اہمیت کا مسئلہ تھا جس پر فوری فیصلوں کی ضرورت تھی، جب قومی نوعیت کے اتنے سنگین واقعات ہوں کہ قوم کی اساس پر حملہ کیا جائے اور قوم کی خودمختاری اور دفاعی افواج کو للکارا جائے، شاید ہندوستان نے بھی کبھی اس قسم کی للکار نہیں کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کے ساتھ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر حملے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں سزائیں سنائی گئیں ان کے چہرے اور آوازیں ریکارڈ پر ہیںویڈیوز ریلیز کی گئی ہیں، انہی ثبوتوں کی بنیاد پر انہیں سزائیں سنائی گئی ہیں، ابھی اور بھی بہت سے کیسز باقی ہیں جن فیصلہ ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات یا شکایات کے درست یا غلط ہونے کی بحث الگ ہے لیکن آپ ان معاملات کو اس انتہا تک لے جائیں کہ آپ قومی دفاع اور وطن کے دفاع کو چیلنج کر دیں ، یہ بات قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، یہ پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کی تاریخ میں کبھی کہیں ایسا نہیں ہوا۔ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی کی تشکیل سے لے کر آج تک پوری تاریخ سب کے سامنے ہے، یہ خود اسٹیبلشمنٹ کی پراڈکٹ ہیں، جنہیں 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھا کر اقتدار سونپا گیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر دفاعی افواج پر حملے کرائے گئے اور ملک میں انتشار کی سیاست کو پروان چڑھایا گیا یہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس سب کے سامنے ہے جس میں پیسے سپریم کورٹ کی بجائے ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں گئے، 190 ملین پاؤنڈ کا معاملہ میں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اٹھایا تھا، انہی پیسوں کے عوض ملک ریاض نے بانی پی ٹی آئی کو 400 ایکڑ زمین دی اور جس یونیورسٹی کی یہ بات کر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ خود اس کے بورڈ کے اراکین ہیں، شوکت خانم کی بیلنس شیٹ چار سے پانچ سال رکی رہی، فرگوسن والوں نے بھی بیلنس شیٹ روک دی، امید ہے کہ وہ جلد سامنے آ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی ایک دھوکے باز شخص ہے جس نے شوکت خانم کے 7 ملین ڈالر کے عطیات بیرون ملک رکھے جس میں سے ساڑھے 3 ملین ڈالر مسقط میں لگائے جو ڈوب گئے اور ساڑھے 3 ملین ڈالر فرانس میں 3 فیصد شرح سود کے ساتھ رکھے جبکہ اس وقت پاکستان میں شرح منافع 13 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ عطیات کا مقدس پیسہ بھی ہضم کرنے میں انہوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے مقصد سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، ہمارا جھگڑا اس بات پر ہے کہ شوکت خانم کے عطیات چرائے گئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے فارن فنڈنگ کا کیس بنایا ہے جو ثابت ہو چکا ہے اور اب بانی پی ٹی آئی کبھی امریکہ کو گالیاں دیتے ہیںاور کبھی امریکہ کے کندھے پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو ٹرن لینے والا کبھی قوم کا لیڈر نہیں ہو سکتا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے دور میں ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا اور تمام تر بیرونی دباؤ کو ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کئے اور ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اب اس ملک میں کوئی 9 مئی نہیں ہوگا، شہداء کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں کہ اس ملک کے دفاع کو کوئی بھی چیلنج نہیں کر سکے گا۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بہت جلد میڈیا کو بلا کر سارے حقائق سے آگاہ کریں گے اور ایک وائٹ پیپر شائع کریں گے تاکہ قوم کو ان تمام حقائق سے آگاہ کیا جا سکے جس کا ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہے۔