کراچی ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خواب دھابیجی انڈسٹریل زون کو بننے سے قبل ہی تباہ کرنے اور دھابیجی شہر کو برساتی اور سیلابی پانی کی نذر کرنے کیلۓ افسران کے ساتھ مل کر لینڈ مافیا نے برساتی نالے پر ناجائز تعمیرات کا آغاز کر دیا قریب ہی موجود دھابیجی پولیس اسٹیشن بھی خاموش تماشائی بن گیا ۔اینٹی انکروچمنٹ کا دن منانے والی سندھ حکومت کے افسران نے چپ سادھ لی ۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق تعلقہ میرپور ساکرو ضلع ٹھٹھہ کے تاریخی شہر دھابیجی کے علاقے غریب آباد مارکیٹ کے قریب سے صدیوں سے برسات کاپانی نالے کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے گزرتا رہا ہے جس سے کبھی بھی قریبی آبادیوں اور رہائشیوں کو کسی بھی قسم کی تکلیف کا سامنا نہیں رہا ۔ مگر کچھ عرصے سے نیو ڈھوھرو برساتی نالے پر ناجائز تجاوزات اور مکانات کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے اور دن گزرنے کے ساتھ ساتھ ان غیر قانونی تعمیرات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق النور کالونی کے رہائشی اختر محمد ولدیت سلطان محمود نے ایک درخواست 24-2-15 کو جمع کروائی کہ برساتی نالے کے باعث ذہنی اذیت کا سامنا ہے لہذا اس برساتی نالے پر پکا پل یا راستہ تعمیر کیا جائے ۔ اس درخواست کے جواب میںمختیار (ریونیو) تعلقہ میرپور ساکرو ضلع ٹھٹھہ نے تپے دار کو برساتی نالے اور آبادی کے سائٹ کا دورہ کرنے کے احکامات دئیے ۔تپے دار کی رپورٹ کے مطابق النور کالونی کے دو رہائشیوں حکیم خان ولدیت محمد گل اور عمران خان ولدیت حکیم خان نے بتایا کہ ہمیں برساتی نالے پر راستہ نہ ہونے کے باعث مشکلات درہیش ہیں اور ہمیں بیمار افراد اس وجہ سے زیادہ پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ النور کالونی نالے کے عقب میں ہے اور نالا اس کے سامنے ہے لہذا ہمارے لئے راستے کی تعمیر ضروری ہے ۔مختیار کار (ریونیو) تعلقہ میرپور ساکرو نے مراسلہ نمبر2024542/Mukh بتاریخ 2024-07-30 کو تپے دار کی سروے رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ میرپور ساکرو ، گھارو کو لکھا کہ النور کالونی کے رہائشیوں کو آنے جانے میں مشکلات ہیں لہذا اس سروے رپورٹ کی روشنی میں متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو برساتی نالے پر راستہ یا پکا پل بنانے کے لئے مناسب احکامت دئیے جائیں ۔ذرائع کے مطابق مختار کار (ریونیو) کے اس مراسلے کے ٹھیک 3 ماہ بعد اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ میرپور ساکرو ، گھارو نے النور کالونی کے رہائشی اختر محمد ولدیت سلطان محمود سکنہ غریب آباد مارکیٹ دھابیجی کو این او سی جاری کر دیا کہ برساتی نالے پر پلیہ یا پکا راستہ آنے جانے کیلۓ بنا لیا جائے تاہم اسسٹنٹ کمشنر نے مراسلہ نمبر 2024 /2327/ASST بتاریخ 24-10-17 میں واضح نوٹ کے طور پر لکھا کہ "اس برساتی نالے پر غیر قانونی ناجائز تعمیرات نہیں کی جائیں گی ” ذرائع بتاتے ہیں کہ این او سی جاری ہونے سے قبل ہی اس برساتی نالے پر جو سیلابی اور برساتی پانی کی بڑی گزر گاہ ہے ۔ اس پر تعمیرات شروع کر دی گئی تھیں اور تمام افسران اس بات سے بخوبی آگاہ تھے مگر چشم پوشی اختیار کی جارہی ہے تاحال اس برساتی نالے کے اطراف پتھر ، بجری پھینکا جا رہا ہے جو نالے کے اندر اور اطراف میں مکانات بنانے کے لئے استعمال ہو رہا ہے اور سندھ کی بیورو کریسی جانتے بوجھتے خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق دھابیجی انڈسٹریل زون بلاول بھٹو زرداری کا ایک خواب ہے مگر اس برساتی نالے میں ناجائز مکانات کی تعمیر کے بعد پانی کی گزر گاہ بند ہو چکی ہے اور چند گز کے فاصلے پر موجود دھابیجی انڈسٹریل زون کی زمین واقع ہے ۔ جس پر آنے والے سالوں میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے جس سے صوبہ سندھ میں خوشحالی و ترقی کا دور شروع ہو گا ، سندھ کی عوام خوشحال ہوں گے ۔ پورا پاکستان اور خطہ ترقی کرے گا مگر سرکاری افسران نے لینڈ مافیا کے کارندے جس کا نام شاہی خان بتایا جاتا ہے کہ ساتھ ملکر احکامات کی دھجیاں اڑا دی ہیں ۔ برساتی نالے پر تعمیرات دھابیجی شہر کو سیلابی پانی میں ڈبونے کے مترادف ہے چند روپوں کے عوض برسوں سے بہنے والا برساتی نالہ اب خشک ہوتا چلا جائے گا اور جس کا نتیجہ علاقے کی تباہی اور بربادی کا باعث بنے گا۔ذرائع کے مطابق اینٹی انکروچمنٹ ڈے منانے والی سندھ حکومت اپنی ناک کے نیچے ہونے والے سنگین جرم کا نوٹس نہیں لے رہی اور اسسٹنٹ کمشنر کے واضح احکامات کے باوجود برساتی پانی کی نکاسی کے نالے پر صرف اور صرف آنے جانے کے لئے راستہ یا پل بنایا جائے ۔ ان احکامات سے صرف نظر کرتے ہوئے غریب آباد مارکیٹ دھابیجی کے برساتی نالے پر غیر قانونی مکانات کی تعمیر تیزی سے جاری ہے ۔ متعلقہ ادارے اور ان کے افسران سب کچھ ہوتا دیکھ رہے ہیں مگر لینڈ مافیا اور ان کے کارندوں کو روکنے کیلئے تیار نظر نہیں آتے ۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل برادر ملک چین کے ایک وفد نے دھابیجی انڈسٹریل زون کی جگہ کا دورہ بھی کیا ہے ۔ جس سے اس منصوبے کی اہمیت اور افادیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے دریں اثنا مختیار کار میر پور ساکرو ذوالفقار منگی سے رابطے ہر مبینہ قبضوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہمیں قبضے کی اطلاع نہیں ہے اگر کوئی ملے توہم کارروائی کرئیں گے