کراچی (نمائندہ خصوصی) جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کے بعد عدالت نے آرڈر شیٹ جاری کردی ہے۔ عدالت نے جاری حکمنامے میں ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے ڈیکلریشن میں وزارت امورخارجہ کے کردار کے بارے میں افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ تاخیر کی وجہ سے وفد کی آٹھ روز کے دورے میں سے صرف تین روز ملاقاتیں ہو سکیں۔ کلائیو اسمتھ اور ڈاکٹر فوزیہ کی طرف سے 60 سے زیادہ میٹینگیں طے کی گئیں تھی۔ وزارت امور خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے لیے امریکی ویزا حاصل نہیں کرسکی جبکہ ڈاکٹر فوزیہ کے پاس بی ویزا پہلے سے موجود تھا اور وزارت امور خارجہ ویزے کے معاملے میں امریکی سفارتخانے کے فیصلے سے بے خبر رہی۔ حکمنامہ کے پیرا 4 کے مطابق ڈاکٹر فوزیہ نے وزیر دفاع، چیف آف آرمی سٹاف، ڈی جی آئی ایس آئی، اور وزیر داخلہ کو لکھے گئے خطوط کے ساتھ عدالت میں اپنے ڈیکلریشن بھی جمع کرائے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ کے بچوں کی طرف سے صدر بائیڈن کے نام دو خطوط بھی شامل کیے گئے ہیں۔ یہ سب ریکارڈ پر لائے گئے ہیں۔ حکمنامہ کے آخری پیراگراف کے مطابق کلائیو اسمتھ نے سینیٹر طلحہ محمود کی کوششوں کو سراہا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ رہائی کیس کی آئندہ سماعت 20 دسمبر کو ہوگی۔