سیالکوٹ۔(نمائندہ خصوصی):وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت کا ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت سمارٹ ویلج منصوبے کا مقصد دور دراز اور دیہی علاقوں کو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے ساتھ ڈیجیٹلی طور پر منسلک کرنا ہے تاکہ لوگوں کا معیار زندگی بہتر اور صحت و تعلیم سمیت روز مرہ کے امور کو ڈیجیٹلی طور پر حل کرنے میں آسانی ہو۔پاکستان کی نوجوان آبادی میں قابلیت اور صلاحیتوں کی کمی نہیں ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔سمارٹ ویلیج منصوبہ ہونہار نوجوانوں کو آگے لانے اور علاقہ مکینوں کے روز مرہ مسائل کے حل میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔یہ بات انہوں نے سیالکوٹ کے نواحی گاؤں روڑس میں ایشیاکے پہلے سمارٹ ولیج منصوبے کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔یہ پائلٹ پراجیکٹ سیالکوٹ سے 15کلومیٹر کے فاصلے پر تحصیل سمبڑیال میں واقع گاؤں روڑس میں منسٹری آف انفارمیشن، انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین ، ہواوے، بیداری اور ٹیلی تعلیم کے ساتھ اشتراک سے شروع کیا گیا ہے جس کا دورانیہ 6 ماہ ہوگا اور 100لڑکیوں اور لڑکوں کو ڈیجیٹل ویلیج سنٹر میں ایک بزنس اور کمپیوٹر سکلز کے کورسز کروائے جائیں گے جو ان کیلئے روزگار کے موقع فراہم کریں گے اور پاکستان کے سمارٹ ویلجز منصوبے کا حصہ ہیں ۔شیزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان ایشیا پیسیفک ممالک میں پہلا ملک ہے جہاں ای ویلیج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم اپنے گاؤں اور دیہاتوں میں رہنے والے لوگوں کو ڈیجیٹل دنیا سے منسلک کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ روڑس میں صحت و تعلیم سے متعلق ڈیجیٹل سہولیات کی فراہمی پہلا قدم ہے، خوشی ہے کہ روڑس میں لڑکیوں کے سیکنڈری سکول میں جدید کمپیوٹر لیب اور ورچوئل ایجوکیشن کی فراہمی کا آغاز ہونے جارہا ہے،طبی سہولیات کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر ڈیجیٹل میڈیکل کنسلٹنسی کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں، منصوبے کیلئے انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین، ہواوے پاکستان، ٹیلی تعلیم، بیداری اور محکمہ تعلیم کے اقدامات قابل ستائش ہیں، جلد ہی چاروں صوبوں میں اسی طرح کے سمارٹ ویلیج منصوبوں کا آغاز کریں گے۔ریجنل ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین اتسوکو اوکوڈا نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ سمارٹ ولیج پاکستان کا اقدام ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے تاکہ صحت، تعلیم اور زراعت جیسے شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ثمرات دیہی اور دور دراز کی کمیونٹی تک پہنچائے جا سکیں۔ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان کے ثمر عباس نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ آنے والے چیلنجز بہت بڑے ہیں لیکن پاکستان میں مواقع اس سے بھی بڑے ہیں، مسابقت کے لیے ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے جو بین الاقوامی برادری میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک ترغیب کی نمائندگی کرتا ہے۔ریجنل ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین اتسوکو اوکوڈا نے ڈائریکٹر منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی حماد وسیم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیداری ارشد محمود مرزا اور وائس چیئرپرسن حنا نورین کے ہمراہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول روڑس میں سمارٹ کلاس روم اور ڈیجیٹل ویلیج سنٹر کا افتتاح کیا۔