کراچی( نمائندہ خصوصی)سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سندھ بھر کی لوکل کونسلز سمیت بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظھار کرتے ہوئے کہا ہے کے سندھ حکومت سندھ بھر کی لوکل کونسلز سمیت بلدیاتی اداروں کو سالانہ ایک کھرب 60 ارب سے زائد کی بجیٹ فراہم کر رہی ہے مگر سندھ میں 50 فیصد بھی ترقی نظر نہیں آرہی۔ پی اے سی نے سندھ بھر کی تمام لوکل کونسلز بلدیاتی اداروں سے سندھ حکومت کیجانب سے فراہم ہونے والی فنڈنگ سے تمام خرچوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ پیر کو سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں حیدرِآباد ڈویزن کی ضلع کونسلز اور ٹاؤن کمیٹیز کی سال 2018 سے لے کر 2020ع تک کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین قاسم سومرو،مخدوم مخرالزمان سمیت حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے میونسپل کمشنر، ٹاؤن آفیسر ،چیف میونسپل آفیسرز سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پی اے سی نے میٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپل کارپوریشنز،ٹاؤن کمیٹیز اور یوسیز سمیت تمام بلدیاتی اداروں کو ٹینڈرز کے علاوہ کوٹیشن کرنے اور ایڈورٹائیزمنٹ کے بغیر این آئی ٹی کرنے سے روک دیا اور تمام بلدیاتی کونسلز کو بجیٹ بوک بنانے اور ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیاں سلیکشن کمیٹی کی تشکیل کے بنا نہ کرنے کی ہدایت کردی۔پی اے سی اجلاس میں بھٹ شاہ ٹاؤن کمیٹی میں 13 لکھ روہے کی رقم سے فی سلائی میشن 95 ہزار روپے اور فی ہینڈ ہمپ 95 ہزار روپے میں خرید کرنے کا انکشاف سامنے ایا۔ جس پر چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے افسران سے ہوچھا کے یہ کونسی سلائی مشین اور ھینڈ پمپ ہیں جو 95 ہزار روپے میں خریدا گیا ہے؟ پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے 13 لاکھ روہے کی رقم سے فی سلائی مشین 95 ہزار اور فی ہینڈ پمپ 95 ہزار میں خرید کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے اس وقت سے ٹاؤن آفیسر کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردئے۔ پی اے سی نے بھٹ شاہ میں قبرستان کی دیوار کی تعمیر کے لئے بنا کسی ٹینڈر کے 95ہزار روہے کی متعدد کوٹیشن کرکے 29 لاکھ روپے خرچ کرنے کے معاملے کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات کو تحقیقات کرنے رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔پی اے سی نے بھٹ شاہ ٹاؤن کمیٹی کیجانب سے ٹھیکیداروں سے سیلز ٹیکس کی مد میں 45 لاکھ روپے وصول کرنے کے باوجود سندھ کے خزانے مین وہ رقم جمع نہ کرانے کا نوٹس لے کر ذمیدار افسر کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا۔ اجلاس۔میں پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ حکومت بلدیاتی اداروِں کو ایک کھرب 60 ارب سے زائد کی ہر سال فنڈنگ کر رہی ہے مگر فراہم کی گئی فنڈنگ سے ترقی کیوں نہیں نظر آرہی ہے۔سندھ بھر میں لوکل کونسلز کو سالانہ ایک کھرب 60 ارب روپے کی فنڈنگ سے اگر 50 فیصد رقم ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ ہونے کے بعد بھی 50 فیصد رقم سے ترقی ہونی چاہئے تھی جو کے وہ ترقی بھی نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا محکموں میں عوام کی ٹیکس کے پئسوں میں خرد برد اور بے ضابطگیاں برداشت نہیں کی جائینگی اس لئے عوام کے پئسے عوام کی بھتری میں خرچ ہونے چاہئے۔انہوں نے کہا کے جس جس محکمے میں بے ضابطگیاں ہونگی وہاں پی اے سی ایکشن لے گی۔انہوں نے کہا کے جو محکمہ آڈٹ ریکارڈ فراہم نہیں کرے گا اس محکمے کے ذمیدار افسر کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے پی اے سی دو ماہ کے دوران مختلف محکموں سے 9 کروڑ سے زائد کی رکوری کراچکی ہے۔