اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):ایم ڈی کیٹ ریٹیک امتحان اتوار 8 دسمبر 2024 کو سندھ بھر میں کامیابی سے منعقد ہوا۔ سندھ ہائی کورٹ کراچی کی ہدایات پر آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کو یہ امتحان سندھ بھر میں منعقد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ سی) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے پی ایم اینڈ سی کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ یہ امتحان پانچ (5) ڈویژنز بشمول کراچی، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ کے 7مراکز میں منعقد کیا گیا۔مجموعی طور پر 38,684 امیدواروں نے ریٹیک امتحان میں شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کو امتحان کے انعقاد کی ذمہ داری سونپے جانے پر پی ایم اینڈ سی نے آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کی درخواست پر تمام مراکز پر امتحان کی نگرانی کے لیے افسران مقرر کیے۔ امتحان صبح 11:05 بجے سندھ بھر میں ایک ساتھ شروع ہوا اور تین گھنٹے اور 30 منٹ کی مدت کے بعد کامیابی سے مکمل ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کراچی میں تمام امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے وائس چانسلر سکندر آصف شیخ اور سندھ کے سیکریٹری صحت سے ملاقات بھی کی جبکہ پی ایم اینڈ سی کے افسران بھی تمام مراکز پر نگرانی کے لیے موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی حکام بشمول سکیورٹی ایجنسیاں، ایف آئی اے اور آئی بی کو ضروری معاونت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ آئی بی اے سکھر کے حکام نے امتحان کے پرامن انعقاد کے لیے فول پروف انتظامات کیے تھے ۔صدر پی ایم اینڈ سی نے ایم ڈی کیٹ امتحان سے ایک دن قبل ایک اعلیٰ سطحی ویجیلنس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ شرکاء میں سیکریٹری صحت سندھ، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، اسپیشل سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ، آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے وائس چانسلر اور ڈائریکٹر امتحانات پی ایم اینڈ سی شامل تھے۔ اجلاس میں کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے، امتحانات کی تیاریوں کو منظم کرنے اور امیدواروں کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے صوبائی حکام، تعلیمی اداروں اور امتحانی اداروں کے مابین تعاون پر زور دیا تاکہ میڈیکل تعلیم میں اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔پروفیسر رضوان تاج نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی ایم اینڈ سی ملک بھر میں مستقبل کے امتحانات میں یکسانیت اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔اس مقصد کے لیے ماہرین کی ایک مخصوص کمیٹی پی ایم اینڈ سی میں باقاعدگی سے کام کر رہی ہے تاکہ آئندہ امتحانات کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جا سکے جس میں منصفانہ اور مستقل انداز میں امیدواروں کی جانچ کو ترجیح دی جا سکے۔