سانیہ (شِنہوا) ژو شیاؤبو اور ان کے ساتھی کئی کئی گھنٹے کام کرتے ہیں۔ وہ دنیا بھر کے گاہکوں سے ملتے اور اپنے چاول اور سبزیوں کے ہائبرڈ بیجوں کو نئے دوستوں سے متعارف کرانے میں مصروف رہتے ہیں۔ایشیائی بیج کانگریس چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر سانیہ میں منعقد ہوئی جس کا عنوان ’’ایشیا بحرالکاہل میں ترقی کی لہر پر سفر‘‘ تھا۔ نمائش میں 52 سے زائد ممالک اور خطوں سے 1 ہزار 500 سے زائد نمائش کنندگان، عہدیداروں، محققین اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔ ژو ان میں سے ایک تھے۔چینی کمپنی ووہان چھنگ فا۔ ہی شینگ سیڈ کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر ژو شیاؤبو کا کہنا ہے کہ ہم 20 برس سے زیادہ عرصے سے کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ کانگریس ہمیں تبادلے آسان بنانے اور ممالک و خطوں میں ہمارا کاروبار وسیع کرنے میں معاونت کرتی ہے۔ ہم دوسرے ممالک میں اعلیٰ معیار کے ہائبرڈ چاول کے بیج اور سبزیوں کے بیج متعارف کراتے ہیں۔
ژو کی کمپنی نے پاکستان سمیت ایشیائی ممالک میں اپنے کاروبار کو وسعت دی ہے۔ یہ کمپنی پاکستان میں 20 برس سے زائد عرصے سے کام کررہی ہے۔ وہ نہ صرف ملک کو بیج فروخت کرتے ہیں بلکہ تکنیکی صلاحیتوں اور زرعی ماہرین کو پاکستان میں متعارف کراتے ہیں۔ژو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تل کے بیج کی کٹائی ہاتھ سے ہوتی ہے جس سے بیجوں کو نقصان ہوتا ہے۔ اس لئے ہم نے سندھ میں کاشتکاری کے مطابق مخصوص مشینیں تیار کرکے متعارف کرائی ہیں جس سے نقصان کی شرح کو 20 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے میں مدد ملی۔انہوں نے کہا کہ 2022 کے تباہ کن سیلاب سے پاکستان میں بڑی تعداد میں کھیت اور مکانات تباہ ہو گئے تھے۔ پاکستان گنجان آباد ملک ہے جس کے چین سے دوستانہ تعلقات ہیں۔ برسوں سے پاکستان میں کام کرنے والی ایک چینی بیج کمپنی کی حیثیت سے ہم مدد کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے۔ژو کی کمپنی نے 2023 میں موسم بہار کے اوائل میں بیج عطیہ کئے اور تکنیکی ماہرین کو اس کی پیشرفت جاننے اور مقامی کسانوں کو مئوثر طریقے سے پودے لگانے کا طریقہ سکھانے کے لئے بھیجا تاکہ جب چاول پک کر تیار ہو جائے تو اسے چین کو برآمد کیا جاسکے۔ژو کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تکنیکی اختراع کے لئے مقامی جرم پلازم وسائل کا بھرپور استعمال کرنے کے لئے بریڈنگ اسٹیشن اور ٹیسٹنگ اسٹیشن قائم کئے تاکہ مقامی آب وہوا سے مطابقت رکھنے والے بیج مارکیٹ کی طلب کو پورا کرسکیں۔