تعاون کے ذریعے اس رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنمائوں نے کئی اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخطوں کا بھی مشاہدہ کیا جس کا مقصد پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اہم شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ معاہدے اور ایم او یوز ماحولیاتی تحفظ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، حلال تجارت، آڈٹ اداروں، مالیاتی انٹیلی جنس شیئرنگ، ووکیشنل ایجوکیشن اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں تعاون سے متعلقہ ہیں۔ملاقات میں "پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 2025-2027 کے لیے جامع تعاون کے روڈ میپ” پر اتفاق ہوا جس کے تحت اعلیٰ سطحی اجلاسوں، بین الحکومتی کمیشنوں اور اہداف کے
ذریعے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ایک سٹریٹجک فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس فریم ورک کے ذریعے باہمی تعاون کے اقدامات، علاقائی اقتصادی روابط کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون میں تیزی لانے کے لیے درکار قانونی فریم ورک کو بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا۔بیلا روس کے صدر نے وزیر اعظم پاکستان کے تعلقات کو نئی جہتوں پر لے جانے کے عزم کو سراہا اور اس سلسلے میں اپنے اور اپنی حکومت کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ انھوں نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو بیلا روس کے دورے کی دعوت بھی دی جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔ وزیر اعظم نے ان کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس دورے کے دوران مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں کی شکل دی جائے گی۔ بیان کے مطابق وزیر اعظم نے متعلقہ وزراء کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اس سلسلے میں جلد ازجلد ضروری اقدامات اٹھائیں۔