سرینگر: (نمائندہ خصوصی)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سڑکوں کی ابترصورتحال کے باعث حادثات میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے مودی حکومت کے نام نہاد ترقی کے دعوے بے نقاب ہوگئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ چھ سال میں سڑکوں کی ابتر صورتحال کے باعث حادثات میں 5ہزارسے زائد اموات ہوئی ہیں جس سے نام نہاد ترقی کے مودی حکومت کے بلند وبانگ دعوئوں کی قلعی کھل جاتی ہے۔ ایک سال میں اوسطا ً900سے زائد اموات کے ساتھ مقبوضہ جموں وکشمیرسڑک حادثات کی وجہ سے اموات کے لحاظ سے سرفہرست خطوں میں شامل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مناسب سڑکوں کا فقدان، ناکافی سائن بورڈز اورشاہرائوں کی ناقص دیکھ بھال اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرکو ترقی یافتہ اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مودی حکومت کے کھوکھلے وعدوں کے باوجود سڑکیں اب بھی غیر معیاری اور خطرناک ہیں جس سے روزمرہ کا سفر جان لیوا خطرے میں تبدیل ہورہا ہے۔ ہر سال تقریبا ًایک ہزار جانیں ضائع ہونے کے باوجودقابض حکام بہتر انفراسٹرکچر اور ہنگامی خدمات فراہم کر نے میں ناکام رہے ہیں۔شاہراہوں پر ٹراما سینٹرز کی عدم موجودگی صورتحال کو مزیدسنگین بنا دیتی ہے کیونکہ ان کے قیام سے طبی امداد میں تاخیر سے ہونے والی اموات سے بچا جا سکتا ہے۔