اسلام آباد (بیورورپورٹ) ترک سفیر مہمت پاکیچی نے کہا ہے۔ ستمبر میں ترک صدر رجب طیب اردوان پاکستان کا دورہ کریں گے،فتح اللہ گولن تنظیم د ہشت گرد نیٹ ورک نے حکومتی و انتظامی اداروں میں گھسنے کی کوشش کی، متعدد ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ، پاکستان ان اولین ممالک میں شامل ہے، ان خیالات کا ظہار انہوں نے جمہوریت کی فتح نامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں وفد کے ہمراہ ترکی کا دورہ کیا ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہ کافی کامیاب رہا ۔ انہوں نے ترکی میں نجی شعبہ اور حکومتی سیکٹر میں متعدد ملاقاتیں کیں۔ اس دورے میں دونوں ممالک میں متعدد باہمی معاہدوں پر دستخط کیے گیے۔ انہوں نے کہا ستمبر میں ترک صدر طیب اردوان پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کے دورہ پاکستان کے دوران متعدد باہمی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں، انہوں نے کہا ترکی کے عوام ترک فوج کے خلاف نہیں ہیں، ترک عوام ان عناصر کے خلاف تھے، ترک عوام ان عناصر کے خلاف کھڑے ہوئے، انہوں نے کہا ترک فوج سے اس دہشت گرد نیٹ ورک کو اکھاڑ پھینکا گیا ۔
اب ترک فوج ان عناصر بالکل پاک ہے، انہوں نے کہا ط نیٹو نے بھی اس تنظیم کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ ترکی، سویڈن اور فن لینڈ نے ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے جس میں اس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا ناکام بغاوت کے بعد دہشت گرد گولن نیٹ ورک کے اکثر اراکین نے یورپ اور مغربی ممالک میں پناہ کی،ان دہشت گرد عناصر کو یورپ اور مغرب نے پناہ دی۔