اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو ایک اپیل جاری کی ہے جس میں انکی توجہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری سیاسی جبر اور غیر قانونی طور پر جیلوں میں نظر بند کشمیریوںکی حالت زار کی طرف مبذول کرائی گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”کے آئی آئی آر“ کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اسلام آباد سے بھیجے گئے ایک خط میں مقبوضہ علاقے میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، یو اے پی اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت نے حریت رہنماﺅں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان آسیہ اندرابی اور دیگر حریت رہنماﺅں ، انسانی حقوق کے محافظوںاور صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تسلیم شدہ اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں جھوٹے مقدمات میں قید کر رکھا ہے۔انہوں نے لکھا کہ نظر بندوں کو عدالتوںمیں پیش نہیں کیا جا رہا جبکہ انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اکثر نظربندوں کو دور دراز کی بھارتی جیلوں میں رکھا گیا ہے جسکی وجہ سے انکے اہلخانہ کو ان سے ملاقات کیلئے شدید دشواریوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اپیل میں انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافیوں عرفان معراج اور سجاد گل کو درپیش جبر پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔کے آئی آئی آرنے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری ، تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور جبر و تشدد کو روکنے کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالیں۔KMS-