لندن(نمائندہ خصوصی): کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کی رہنما شمیم شال نے لندن میں ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کو علاقے کے زمینی حقائق پر مبنی پر رپورٹنگ پر شدید جبر کا نشانہ بنارہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانفرنس کا اہتمام ”وزڈم ٹرسٹ“ نے لنکنز ان میں کیا تھا ۔شمیم شال نے قتل، تشدد، ڈرانے دھمکانے اور اغوا کی تشویشناک رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری صحافیوں کیلئے اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی مشکل بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے صحافیوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے 5 اگست 2019 کے بعد کشمیری صحافیوں کےخلاف کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ صحافیوں کو من گھڑت الزامات، جسمانی تشدد اور بلا جواز گرفتاریوں کا سامنا ہے۔ شمیم شال نے کہا کہ کامران یوسف، عاقب جاوید، خالد گل، منان گلزار ڈار، سرتاج احمد بٹ، روف احمد وانی، قاضی شبلی، فہد شاہ، آصف سلطان، ماجد حیدری، سجاد گل، عرفان معراج اور مسرت زہرہ جیسے صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے میٹی پال ایڈورڈ اور فرانسیسی رپورٹر وینیسا ڈوگناک جیسے فری لانس صحافیوں کو مقبوضہ جموںوکشمیرمیں رپورٹنگ کرنے سے روک دیا۔شمیم شال نے صحافیوںکے خلاف جابرانہ بھارتی ہتھکنڈوںکی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ان ظالمانہ کارروائیوں نے دنیاکا سب سے بڑاجمہوی ملک ہونے کے دعویدار بھارت کااصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔۔کانفرنس میں معروف صحافی پی سائیناتھ کا اقتباس بھی پیش کیا گیا۔ دیگر قابل ذکر مقررین میں لیڈی شورون ہال، ایمبیسیڈر شارگوف، لارڈ ڈنکن میکنیئر، گراہم سوپر، ٹرگے ایورین، اور شوئرا جبرین شامل تھے۔