اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے موسم سرمامیں تین ماہ کیلئے الیکٹرک اور دیگر ڈسکوز کے 200 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صنعتی،گھریلو ، تجارتی اور عام صارفین کے لیے اضافی بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجویز کی منظوری دیدی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کااجلاس وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیرمنصوبہ بندی،ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں و محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے کے الیکٹرک اور دیگر ڈسکوز کے 200 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و گھریلو ، تجارتی اور عام خدمات کے صارفین کے لیے بجلی کی طلب میں اضافے اور گیس کی طلب میں کمی لانے کے اقدام کے طورپرسمری پیش کی گئی، سمری کی تجویز کے تحت متعلقہ مہینوں میں بنچ مارک کھپت سے سے زیادہ کھپت کے حامل صارفین کو بجلی کی اضافی کھپت پر 26.07 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ کا نرخ چارج کرنے کی سفارش کی گئی۔تجویز کااطلاق دسمبر 2024 سے فروری 2024 تک کے تین ماہ کے بلنگ پیریڈ کے دوران ہوگا۔ای سی سی نے تجویز کے تفصیلی جائزہ کے بعد اس کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مختلف صارفین کیلئے بجلی کم ہوتی ہوئی طلب کے تناظر میں پاور ڈویژن کی جانب سے تیار کردہ اس عبوری ریلیف اقدام کو بروقت اور متعلقہ قرار دیا۔اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سابقہ ایمرجنسی ریلیف سیل کے 3.140 ارب روپے کے بیلنس کو اتھارٹی فنڈ میں منتقل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔اجلاس کوبتایاگیاکہ ان فنڈز کو اتھارٹی کے قانونی اختیار دائرہ کارمیں اندرونی اور بیرونی امدادی کارروائیوں کیلئے بروئے کار لایا جائیگا۔ اسی سی سی نے تجویز کی منظوری دیتے ہوئے قرار دیا کہ چونکہ سابقہ ایمرجنسی ریلیف سیل میں موجود بیلنس عوامی عطیات سے بنے تھے اور یہ رقوم سیلاب اور زلزلے کے متاثرین کی امداد، بچائو اور بحالی کے لیے مختص کی گئی تھیں، اس لیے این ڈی ایم اے فنڈز کو انہی مقاصد کے لیے ہی خرچ کرے گا۔