اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال سے ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان مشن کے وفد نے سینئر ڈائریکٹر طارق نیازی کی قیادت میں ملاقات کی۔ ملاقات میں زین فوزی، سینئر پراجیکٹ آفیسر ، ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اسد علیم اور سینئر ماہر اقتصادیات ثنا مسعود شریک تھے۔ملاقات میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے مختلف نیٹ ورکس میں تکنیکی انضمام کی ضرورت اور ایشیائی ترقیاتی بینک کو پاکستان کی 2500 عدالتوں کے لیے جوڈیشل انفارمیشن سسٹم تیار کرنے پر زور دیا۔وفاقی وزیرنے کہا کہ جوڈیشل انفارمیشن سسٹم کے تحت تمام ججوں کی پروفائلز، مقدمات کی صورتحال اور زیر التواء مقدمات میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے مزید سفارش کی کہ ملک کے تمام 1500 تھانوں کو مربوط کرنے کے لیے ایک جامع پولیس انفارمیشن سسٹم قائم کیا جائے۔ اس سسٹم میں ہر سٹیشن کے دائرہ اختیار کی تفصیلات شامل ہوں گی اور کارروائیوں کو ہموار کیا جائے گا۔انہوں نے پاکستان کے انتظامی اور خدمات کی فراہمی کے نظام کو جدید بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زوردیا۔ انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ڈیجیٹل آٹومیشن کے ماڈل کے طور پر سافٹ ویئر کے کامیاب نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تضادات کو
بے نقاب کرنا چاہیے۔اے ڈی بی کے سینئر ڈائریکٹر طارق نیازی نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو جنوبی ایشیائی خطے میں اے ڈی بی کے پورٹ فولیو بشمول پبلک سیکٹر مینجمنٹ، گورننس اور میکرو مالیاتی پالیسی میں اس کے کام کے بارے میں بریفنگ دی۔انہوں نے پچھلی دہائی کے دوران خاص طور پر وبائی امراض، معاشی بدحالی اور تنازعات جیسے بحرانوں کے دوران پاکستان کو تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرنے میں اے ڈی بی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ وفد نے پاکستان میں پانچ فعال پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا،جن میں پنشن میں اصلاحات، گھریلو وسائل کو متحرک کرنا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا انتظام، ریاستی ملکیتی انٹرپرائز (SOE) کی تبدیلی، اور ایف بی آر کے ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات شامل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے شدید معاشی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے موسمیاتی فنانسنگ کو باقاعدہ فنانسنگ سے الگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کمزور ممالک کی مؤثر طریقے سے مدد کی جا سکے۔احسن اقبال نے کہا کہ برآمدات میں اضافے سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ تجارتی حجم کی نشاندہی اور ویلیو چین کے تجزیے کر کے برآمدات کو بڑھانے کے لیے کلسٹر پر مبنی نقطہ نظر اپنایا جا سکتا ہے۔” انہوں نے پاکستان کی پھولوں کی صنعت کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، ہم اجناس کی پیداوار اور صارفیت تک محدود رہتے ہیں۔وفد نے پاکستان کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مطالعات اور حکمت عملیوں کی حمایت کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا۔ یہ اجلاس وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اور اے ڈی بی کے پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے تکنیکی، اقتصادی اور انتظامی اصلاحات کے لیے تعاون کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔