اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وفاقی اپیکس کمیٹی نے بلوچستان میں متحرک دہشت گرد تنظیموں کے سد باب کے لیے جامع فوجی آپریشن شروع کرنے اور نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے اور قومی اور صوبائی انٹیلی جنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر اتفاق کیا ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں اور وزارتوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر خصوصی زور دیا گیا ہے تاکہ انسداد دہشت گردی مہم پر بلاتعطل عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منگل کو منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ، صوبائی وزراء اعلیٰ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔اجلاس کا ایجنڈا "پاکستان کی انسداد دہشت گردی (سی ٹی) مہم کی بحالی” پر مرکوز تھا۔ شرکاء کو بدلتے ہوئے سکیورٹی منظرنامے اور امن و امان کی عمومی صورتحال، ذیلی قوم پرستی کو ہوا دینے کی کوششوں کے خلاف اقدامات، مذہبی انتہا پسندی، غیر قانونی سپیکٹرم اور جرائم و دہشت گردی کے گٹھ جوڑ سے نمٹنے، تخریب کاری اور غلط معلومات پھیلانے کی مہم سمیت دیگر اہم چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔کمیٹی نے ان کثیر الجہتی چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے ایک متحد سیاسی آواز اور ایک مربوط قومی بیانیے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ وژن عظمت استحکام کے فریم ورک کے تحت قومی انسداد دہشت گردی مہم کو ازسرنو متحرک کرنے کے لئے تمام جماعتوں کی سیاسی وابستگی سے بالاتر سیاسی حمایت اور مکمل قومی اتفاق رائے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔نیکٹا کی بحالی اور قومی و صوبائی انٹیلی جنس "فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر” کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔ان مسائل کو جامع طور پر حل کرنے کے لئے سفارتی، سیاسی، معلوماتی، انٹیلی جنس، سماجی و اقتصادی اور فوجی کوششوں کو شامل کرتے ہوئے ایک پورے نظام کا نقطہ نظر اپنایا گیا تھا۔اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں اور وزارتوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر خصوصی زور دیا گیا تاکہ انسداد دہشت گردی مہم پر بلاتعطل عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے تحت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں قائم کی جائیں گی تاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔فورم نے غیر قانونی سپیکٹرم اور جرائم اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے سیاسی عزم کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں بشمول مجید بریگیڈ، بی ایل اے، بی ایل ایف اور براس کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی بھی منظوری دی جو دشمن بیرونی طاقتوں کے اشارے پر عدم تحفظ پیدا کرکے پاکستان کی معاشی ترقی کو روکنے کے لئے معصوم شہریوں اور غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔آرمی چیف نے قومی سلامتی کو درپیش تمام خطرات کے خاتمے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کے لیے پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔اختتام پر وزیراعظم نے تمام سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ مجوزہ اقدامات پر بھرپور انداز میں عمل کریں اور ان پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ، اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور معاشی اور سماجی استحکام کو مستحکم کرنے کے لئے مستقل اور مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔