راولپنڈی( نمائندہ خصوصی)وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر نے کہا ہے کہ پنجاب کو خصوصی طور پر چند برسوں سے اسموگ کا مسئلہ درپیش ہے جس کی بنیادی وجہ ماحولیاتی تغیرات ہیں مگر آلودگی پھیلانے میں انسانی کردار کی وجہ سے اسموگ کا مسئلہ سنگین بن چکا یے۔اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد عمر نے کہا ہے کہ انڈیا کی وجہ سے بھی پنجاب میں سموگ پھیل رہا ہے اور اس کے علاوہ سموگ کی بڑی اور بنیادی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں اور پبلک ٹرانسپورٹ کا مناسب دیکھ بال کا سسٹم نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تغیرات ایسے مسائل ہیں جو انسانی بس سے باہر ہو چکے ہیں اور کوئی بھی حکومت اکیلے طور پر اس حوالے سے کام نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور حکومت دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کاروائی کریں اور ایک جامع منصوبہ بندی بنائی جائے جس کے تحت دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں سڑکوں پر آ ہی نہ سکیں۔ڈاکٹر محمد عمر نے کہا کہ انڈسٹریل ایریاز کے قریب رہائشی آبادیاں پھیلنے سے بھی اسموگ کا مسئلہ بنا ہے اور اس کے علاوہ پاکستان کی آبادی میں اضافہ بھی اسموگ کی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسموگ کی وجہ سے شہریوں کو سانس کی بیماریوں کا مسئلہ درپیش ہو سکتا ہے اورپھیپھڑوں کے مسائل کابھی سامنا ہو سکتا ہے اس کے علاوہ جلد، انکھ اور ناک کی الرجی بھی سموگ کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری ماسک کا استعمال کریں اور غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ جائیں۔ڈاکٹر محمد عمر نے کہا کہ کسانوں کے لیے فصلوں کی باقیات کو جلانے پر سخت پابندی ہونی چاہیے اور اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے اور عدم برداشت کی پالیسی اپنائی جائے جس سے ہم اسموگ پر قابو سکتے ہیں