امپھال:(نیوز ڈیسک )بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں جاری تشدد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور رواں ماہ کے اوائل میں لاپتہ ہونے والی ایک خاتون اور دو کمسن بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ لاشیں ضلع جریبام میں ایک دریا سے برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ افراد ان چھ میتی خواتین اور بچوں میں شامل تھے جو 7نومبر کو منی پور-آسام سرحد کے قریب ایک فوجی آپریشن کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے، جبکہ کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں کو بھارتی پیراملٹری فورسزنے یرغمال بنارکھا تھا۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوکی برادری اغوا کی ذمہ دار ہے۔ سانحے سے متاثرہ خاندانوں اور برادریوں نے لاپتہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے امپھال اور جیری بام میں احتجاج کیا اور شمعیں روشن کیں۔دریں اثناء ایک احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے11نومبر کو بھارتی پیرا ملٹری فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے قبائلی رضاکار تھے جو اپنے گائوں اور معصوم لوگوں کی حفاظت کر رہے تھے۔بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے جمعرات کو منی پور کے کئی اضلاع میں کالا قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA)دوبارہ نافذ کردیا۔گزشتہ سال مئی میں شروع ہونے والے تنازعے کے بعد سے 200سے زائد افراداپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں زیادہ تر مسیحی برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ تشددسے ہزاروںافراد بے گھربھی ہو چکے ہیں۔