باکو۔(نمائندہ خصوصی):چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے باکو میں جاری کاپ۔ 29 میں موسمیاتی ریزیلینس کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے عالمی ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر زور دیا۔ سب سے زیادہ آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک میں شامل پاکستان نے کاپ۔27 کے بعد سے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ جیسے اقدامات کا آغاز کیا ہے جو ماحولیاتی خطرات کا سامنا کرنے والے ممالک کی وکالت کرتے ہیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کاپ۔29 کے حوالے سے باکو ٹی وی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بشمول سیلاب، زلزلے، گرمی کی لہروں اور خشک سالی کے حوالے سے پاکستان کو درپیش دیرینہ خطرے کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے عالمی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ایک جوابدہ اور ریزیلنٹ طریقہ تیار کیا ہے۔ چیئرمین نے این ڈی ایم اے کے ایک فعال نقطہ نظر کی طرف تبدیلی کا بھی ذکر کیا جس میں پاکستان کے متنوع لینڈ سکیپ کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے 10 ماہ قبل آفات کی پیشنگوئی کرنے والا ایک نیا ابتدائی انتباہی نظام بھی شامل ہے۔کاپ۔29 میں این ڈی ایم اے کی شرکت ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور بین الاقوامی تعاون اور حمایت کے ذریعے ریزیلینس بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔