اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق صباء صادق کی زیر صدارت وزارت انسانی حقوق کے ذیلی اداروں کی کارکردگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں صنفی مساوات کے چیئرمین بیرسٹر عقیل ،قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) کی رکن ام لیلیٰ ، ڈائریکٹر جنرل چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ ربیعہ ہادی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صبا ءصادق نے کہا کہ میں عورتوں کے حقوق کے تحفظ اور ا ن کے روشن مستقبل کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑوں گی، ان کا تحفظ ہماری ذمہ داری اور ان کے لئے روشن مستقبل کی راہیں ہموار کرنا ہمارا فرض ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ویمن ویلفیئر سینٹر میں شيف (کھانا بنانے)، کمپیوٹر و دیگر کورسز کے ذریعے عورتوں کو ہنر سے آراستہ کیا جا رہا ہے تا کہ یہ خواتین اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکیں۔ اس کے علاوہ ایسے پروگرامز كا آغاز کیا جائے گا جس سے اسلام آباد سے ملحقہ کچی آبادیوں میں رہنے والی خواتین کو ان کے مقامی علاقے میں ہنر سکھایا جائے اور بڑے اداروں سے منسلک کرا کر معاشی طور پر خودمختار بنایا جائے۔چیئرمین جینڈر پیریٹی بیرسٹر عقیل نے صبا ءصادق کے کام اور عزم کی تعریف کی۔پارلیمانی سیکرٹری صبا ءصادق نے جینڈر پیریٹی کے حوالے سے ام لیلیٰ کے کام کو سراہا۔ ام لیلیٰ نے پارلیمانی سیکرٹری کو بتایا کہ ہم جلد ہی اسلام آباد جینڈر پیریٹی رپورٹ پبلش کریں گے جو کہ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہو گی ، اس کے بعد ہماری کوشش ہو گی کہ اس حوالے سے سالانہ رپورٹ تیار کی جائے ۔ صبا صادق نے اداروں کے باہمی تعاون کی یقین دہانی کی اور کہا کہ محکمے اور این جی او کے تعاون، ڈیٹا و معلومات کے تبادلے کو مزید بہتر کرنا چاہئے کیونکہ باہمی ڈیٹا کے تبادلے سے عوامی خدمت کے مواقع بڑھ جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی ڈیٹا کے تبادلے سے صنفی امتیاز کے گراف کو کم کرنے میں مدد ملے گی، آئین میں تمام شہری برابر ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے ، ہمارا کام لوگوں کی مشکلات کو کم کر کے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ہے ،ویمن پروٹیکشن سینٹر کو مزید بہتر کیا جائے تاکہ عورتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔پارلیمانی سیکرٹری نے بچوں کو بھیک سے بچانے پر بھی زور دیا اور ڈائریکٹر جنرل ربیعہ ہادی کو بچوں کو بہتر سے بہتر تعلیم و تربیت فراہم کرنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو بھیک سے بچانے کے لئے ضرورت مند خاندان و گھر والوں کو متبادل امدادی معاونت کے طریقے بھی بتائے جائیں تاکہ بچے بھیک نہ مانگیں ۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی چوراہوں پر بھیک مانگنے والے بچوں کو شیلٹرز میں لائیں گے اور ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے قابل بنائیں گے، بچوں کو ریسکیو کرنے کے عمل کو ہموار کرنے کے لئے چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ کو اچھی گاڑی بھی فراہم کی جائے گی تا کہ بچوں کو آسانی سے ریسکیو کیا جا سکے