باکو۔(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں کانفرنس آف پارٹیز (کاپ۔29 ) کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں کی ہیں۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم کی متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان سے ملاقات ہوئی جس میں پاکستان۔متحدہ عرب امارات کے مابین موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیرِ اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کی خاتون اول امینہ اردوان سے بھی ملاقات ہوئی جس میں ترکیہ پاکستان کے ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے حوالے سے تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگوہوئی۔ وزیرِ اعظم کی اس موقع پر عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ وزیرِ اعظم کی برطانیہ کے وزیرِ اعظم سر کیئر سٹارمر سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان برطانیہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔وزیرِ اعظم کی ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے ملاقات میں وسط ایشیائی ممالک اور پاکستان میں گلیشیئرز و آبی وسائل کے تحفظ پر گفتگو کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تاجکستان اور ازبکستان سے مواصلاتی روابط کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی۔ نیپال کے صدر رام چندر پاؤڈیل اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے وزیراعظم کی ملاقات میں جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، بلند ہوتی سطح سمندر کے خطرات اور جنگلات کے تحفظ پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش اور نیپال کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیرِ اعظم کی قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان قازقاستان تعلقات کے فروغ اور علاقائی روابط میں وسعت کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔قبل ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف باکو، آذربائیجان میں کانفرنس آف پارٹیز (کاپ۔29 ) کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے جہاں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریش اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے وزیرِاعظم کا استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم کاپ۔29 کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی فیملی فوٹو میں بھی شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں بھی شریک ہوئے جس میں آذربائیجان کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خطاب کیا۔وزیرِ اعظم باکو میں منعقدہ کاپ-29 کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے درپیش خطرات پر روشنی ڈالیں گے۔ وزیرِ اعظم ایسے ترقی پذیر ممالک بالخصوص پاکستان جو ہر سال موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے قدرتی آفات کی لپیٹ میں آکر جانی و مالی نقصانات اٹھاتے ہیں، کے لئے آواز بلند کریں گے۔وزیرِ اعظم کاپ۔29 کے کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والے لاکھوں پاکستانیوں کا مقدمہ لڑیں گے اور دنیا کو باور کرائیں گے کہ پاکستان جس کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، مشکل معاشی حالات کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نبرد آزما ہو رہا ہے۔ وزیرِ اعظم عالمی رہنماؤں بالخصوص ترقی یافتہ ممالک کو ان کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ذمہ داری قبول کرنے اور ترقی پذیر ممالک کی ان چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے پر زور دیں گے۔