کراچی(رپورٹ: سید جنید احمد)شہرقائد میں عید قربان میں ہونے والی بارشوں سے ناقص میٹریل اور ناقص طریقہ کار سے تعمیر کی جانے والی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگیں ـ ترقیاتی بجٹ ضائع ہو گیا تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے نام پر تعمیر کی جانے والی سڑکیں ایک بارش بھی گزارنے کی سکت نہیں رکھتیں ـ ہر سال سڑکوں کی تعمیر کیلئے اربوں کا بجٹ خرچ کیا جاتا ہے تاہم تعمیر ہونے بیشتر سڑکوں میں اتنی سکت ہی نہیں ہوتی کہ وہ اپنی مدت پوری کر سکیں بلکہ چند مہینوں بعد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتیں ہیں باخبر کاکہنا ہے سڑکوں کی تعمیر میں ایران سے اسمگل شدہ ناقص ڈامر (تارکول) کا استعمال کیاجاتا ہےاور روڈ انجیئرنگ کے برخلاف سڑک پر سڑک تعمیر کر دی جاتی ہے ـ
معلوم چلا ہے کہ سیاسی وسفارشی بنیادوں پر ٹھیکے دینے سے پچاس سے ساٹھ فیصدبجٹ کک بیک اور رشوت کی نظر ہو جاتا ہے جس پر غیر معیاری سڑک کی تعمیر سے سالانہ اربوں روپے کا بجٹ ٹھکانے لگایا جارہا ہے نہ ہی سڑک پر نکاسی آب کیلئے راستے(ڈھلان) بنائے جاتے ہیں جس کے سبب پانی جمع ہونے اوراسپیڈ بریکر بنانے سے سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا معمول ہے ـ اندرونی بیشتر آبادیوں کی سڑکوں کا یہی حال ہے ـ حالیہ دس سالوں کے دوران تعمیر ہونے والی سڑکوں کا جائزہ لیا جائے تو وہ سڑکیں دوبارہ بننے کیلئے تیار ہیں سے سالانہ سڑکیں بنانے کا بجٹ انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئےبجٹ بے سود ثابت ہوتا ہےـ جس سے شہریوں کوبرسات کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہےـ
سڑک کی تعمیر سےقبل واٹر اینڈ سیوریج، سوئی سدرن گیس،کے ایم سی،ڈی ایم سی، پی ڈبلیو ڈی کے درمیان رابطوں کا فقدان ہے پہلے مرحلے میں عموما روڈ کٹنگ کی اجازت نہیں لی جاتی بلکہ سڑک کی تعمیر کے بعد دوبارہ لائن ڈالنے کیلئے سوئی سدرن،پی ٹی سی ایل اور دیگر محمکے سڑک کو کھود دیتےہیں تاہم قوانین کے مطابق سڑک کھودنے پر ایف آئی آر درج ہونی چاہیئے مگر حکام مقدمہ درج کرنے سے گریز کرتے ہیں اور ذاتی مفاد حاصل کرنے کے بعد معاملے کو دبا دیتے ہیں ـ دوسری جانب پی ڈبلیو ڈی،کے ایم سی،ڈی ایم سیز،کے ڈی اے نے سڑک پر سڑک تعمیر کر کے شہر قائد کا زمینی لیول بگاڑ کر رکھ دیا ہے جس سے برساتی اور سیوریج کا غلیظ پانی گھروں میں داخل ہو کر مکینوں کی قیمتی اشیاء اوراثاثہ( گھر) سرخ فیتے کی نظر ہو رہے ہیں ـ حکومت سندھ کو مربوط انفراسٹرکچر کیلئے روڈ انجیئرنگ کے قوائد وضوابط پر عملدرآمد کرنا ہو گا بصورت دیگر بارشیں شہریوں کیلئے عذاب بنی رہیں گی ـ