کراچی(اسٹاف رپورٹر)عید قربان میں گھر گھر سے آلائشیں وصول کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ـ شہری سندھ سالڈ ویسٹ کی راہ تکتے رہے جبکہ شہریوں نے نجی طور پرآلائشیں دے کر جان چھڑائی، بلدیہ کورنگی میں آلائشیں آپریشن تنازعہ کا شکار رہا تفصیلات کے مطابق عید قربان میں جہاں برساتی پانی کی نکاسی نہ ہونے سے شہری مشکلات میں مبتلا رہے تو آلائشیوں کو ٹھکانے کیلئے سندھ سالڈ ویسٹ کی راہ تکتے رہے ـاس کا فائدہ نجی طور پر آلائشیں اور باقیات وصول کرنے والے منی ٹیپر میں سوار افراد نے اٹھایا ـ شہریوں کا کہنا تھا کہ صبح سے انتظار کر رہے ہیں مگر سرکاری عملہ نظر نہیں آرہا مجبورا 300 روپے دیکر آلائشیوں سے جان چھڑائی دوسری جانب نجی سطح پر آلائشیں جمع کرنےوالوں نے ڈھیروں آلائشیں جہاں موقع ملا وہاں پھینک کر باآسانی فرار ہوگئے ـ
اس کے علاوہ شہریوں نے بھی آلائشیں سڑکوں،کھلے مقامات پر پھینک کر غیر زمہ داری کامظاہرہ کیا ـ بعض علاقوں میں آلائشیں گھروں کے سامنے پھینکنے پر تلخ کلامی کے واقعات بھی سامنے آئے ـ ہر سال کی طرح اس سال بھی آلائیشوں کو پھاڑ کرباقیات،چربی،ہڈیاں نکالنے والے آذاد رہے ،آلائشیوں کے ڈھیروں پر افغانیوں اور دیگر کا قبضہ رہا جبکہ انتظامیہ اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی ـ آلائشیوں کو پھاڑنے سے شہر قائد کے بیشتر علاقے تعفن زدہ ہو گئے ـ سندھ سالڈویسٹ نے دعوہ کیا تھا کہ قربان گاہوں پر چونے چھڑکاو کیا جائے گا تاہم سروے کے مطابق مخصوص مقامات کے علاوہ کسی جگہ بھی چونے کا چھڑکاو نہ کیا جا سکاجبکہ بعض شہری ازخود چونے کا چھڑکاو کرتے دیکھائی دیئے ـ
بلدیہ وسطی،شرقی، غربی،ضلع کاونسل، ملیر،ساوتھ میں بھی گھر گھر سے آلائشیں وصول نہ کی جاسکیں ـ بروقت آلائشیں نہ آٹھائے جانے سے آلائشیوں کے ڈھیر لگ گئے جس سے آب وہوا آلودہ اور تعفن زدہ ہو گئی ـبلدیہ کورنگی میں پہلے روز ہی سندھ سالڈ ویسٹ اور بلدیہ کورنگی انتظامیہ کے درمیان اختیارات کا تنازعہ کھڑا ہو گیاـ ذرائع سندھ سالڈویسٹ نے بتایا کہ عید کے پہلے روز زون انتظامیہ نے عملہ اور مشینری لے لی تھی جس کی وجہ سے گھر گھر آلائشیں وصول کرنے میں شہریوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ایڈمنسٹریٹر کورنگی جاوید کلوڑ کےعلم میں آنےپرعملےکی دوڑیں لگ گئی اور ڈھیروں آلائشوں کو اٹھوالیا گیاـ ایڈمنسٹریٹرجاوید کلوڑ نے شہری کی نشاندہی پرانکا شکریہ ادا کیاـ زرائع کا کہناہے کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر دس دس چھوٹی بڑی گاڑیاں اور مشینری دی گئیں تھیں ـ معلوم چلا ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ بلدیاتی الیکشن میں کراچی میں اپنا میئر لانا چاہتی ہے تاہم اسٹیک نہ ہونے کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکی، شہر قائد کے شہری گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی پرفضاء ماحول سے محروم رہے ـ